لاہور (خبر نگار) نیب ترمیم آرڈیننس کے ذریعے جسمانی ریمانڈ 40 روز کرنے کا اقدام ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق شہری منیر احمد نے نیب ترمیم آرڈیننس کو لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کیا کہ یہ آرڈیننس محض ایک سیاسی جماعت کے لئے جاری کیا گیا، پارلیمنٹ کے ذریعے قانون سازی ہونی چاہئے تھی، صدر آصف علی زرداری کی غیر موجودگی میں آرڈیننس کو منظور کر لیا گیا، اس لیے نیب آرڈیننس غیر قانونی ہے، لہٰذا عدالت نیب ترمیمی آرڈیننس کو غیر قانونی قرار دے۔ ہائیکورٹ میں ریٹائرڈ ججز کی الیکشن ٹریبونل میں تقرری پر صدارتی آرڈیننس کے خلاف درخواست کی وفاقی حکومت کے وکیل نے مخالفت کر دی۔ جسٹس شمس محمود مرزا نے شہری مشکور حسین کی درخواست پر سماعت کی، دوران سماعت وفاقی حکومت کے وکیل نے درخواست کی مخالفت کی۔ درخواست میں وفاقی حکومت اور وزارت قانون سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا۔ درخواست گزار نے موقف اختیار کیا ہے کہ صدارتی آرڈیننس بد نیتی پر مبنی ہے۔ ٹریبونل مقرر کرنے سے متعلق ہائیکورٹ کا فیصلہ آ چکا ہے۔ آرڈیننس کا اطلاق الیکشن 2024ء پر نہیں ہو سکتا۔ درخواست گزار کی جانب سے استدعا کی گئی ہے کہ عدالت صدارتی آرڈیننس کو غیر قانونی و غیر آئینی قرار دے۔ ہائیکورٹ نے سماعت غیر معینہ مدت تک کے لیے ملتوی کر دی۔