اسلام آباد (نمائندہ خصوصی + نوائے وقت رپورٹ) اپریل کے مقابلے میں مئی میں سی پی آئی افراطِ زر 11.76 فیصد ریکارڈ ہوا ہے۔ اپریل میں سی پی آئی افراطِ زر 17.34 فیصد تھا۔ ادارہ شماریات کے مطابق مئی 2024ء میں ماہانہ بنیادوں پر مہنگائی میں 3.24 فیصد کی کمی واقع ہوئی ہے۔ مئی میں شہروں میں مہنگائی میں 2.80 فیصد، دیہات میں 3.89 فیصد کمی ہوئی ہے۔ جولائی 2023ء سے مئی 2024ء تک مہنگائی کی شرح 24.52 فیصد رہی۔ مئی میں مائع ایندھن 9.4 فیصد، بجلی کے چارجز 4.5 فیصد، موٹر فیول 3.18 فیصد سستا ہوا۔ مئی میں ٹماٹر و پیاز 51 فیصد، چکن 35.2 فیصد، گندم 22.7 فیصد سستی ہوئی۔ مئی میں آلو 14.73 فیصد، گوشت 4 فیصد اور لوبیا 3.9 فیصد مہنگا ہوا۔ مئی 2023ء کے مقابلے میں مئی 2024ء میں 318.7 فیصد اضافہ ہوا۔ گزشتہ 1 سال میں بجلی 58.7 فیصد مہنگی ہوئی، ٹرانسپورٹ سروس 32.2 اور کاٹن ملبوسات 23.2 فیصد مہنگے ہوئے۔1 سال میں پیاز 86.6 فیصد، ٹماٹر 55.4 فیصد اور مصالحہ جات 39.17 فیصد مہنگے ہوئے۔ رپورٹ کے مطابق ٹرانسپورٹ اور طبی سہولتوں میں 3،3، انڈوں کی قیمت میں 2 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ اپریل کی نسبت مئی میں ڈینٹل سروس 15 فیصد، ڈاکٹر فیس 5 فیصد مہنگی ہوئی۔ رپورٹ کے مطابق ایک سال کے دوران مشروبات 24فیصد اور خشک میوے 23 فیصد مہنگے فروخت ہوئے۔ گزشتہ سال کی نسبت دال ماش 22 فیصد جبکہ چینی 19 فیصد مہنگی ہوئی۔ ایک سال میں خشک دودھ22،مٹھائی 16،دال مسور 15 فیصد مہنگی ہوئی۔ ادارہ شماریات کے مطابق مئی میں پاکستان کا تجارتی خسارہ اپریل کی نسبت 15 فیصد کم رہا۔ مئی میں تجارتی خسارہ 2.10 ارب ڈالر رہا۔ مئی میں اپریل کے مقابلے برآمدات میں 18.7 فیصد اضافہ ہوا۔ مئی میں برآمدات اپریل کے مقابلے میں 2.79 ارب ڈالر بڑھیں۔ مئی میں پاکستان کی درآمدات تقریباً ایک فیصد بڑھیں۔ مئی میں پاکستان کی درآمدات 4.90 ارب ڈالر رہیں۔