لاہور (خبر نگار + نوائے وقت رپورٹ) پنجاب بارکونسل کے وائس چیئرمین کامران بشیر مغل اور چیئرمین ایگزیکٹو کمیٹی پیر عمران اکرم بودلہ نے ایک سیاسی جماعت کے ترجمان کے بیان کی شدید مذمت کی ہے کہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو پی ٹی آئی سے متعلق مقدمات کی سماعت کرنے والے بنچوں پر نہیں بیٹھنا چاہئے اور ایسے تمام مقدمات سے خود کو الگ کرنا چاہئے کیونکہ جب سے قاضی فائز عیسیٰ نے چیف جسٹس پاکستان کا عہدہ سنبھالا ہے تب سے فیصلے ان کے حق میں نہیں آرہے، یہ ایک سیاسی جماعت کی خواہش ہے اور چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ پر دبائو ڈالنے کے لیے ایک حربہ ہے جو کہ انتہائی افسوسناک ہے اور وکلاء برادری کے لیے قابل قبول نہیں ہے۔ ایک سیاسی جماعت اپنے مذموم مقاصد کی تکمیل کے لیے ایک بے بنیاد حقائق کے برعکس پراپیگنڈہ مہم پورے زور و شور سے چلا رہی ہے جس کا مقصد صرف اور صرف پاکستان کے اعلیٰ عدالتی نظام کو عدم استحکام سے دو چار کرنا ہے اور پوری دنیا کے سامنے اعلیٰ عدالتی شخصیت کا منفی تاثر قائم کرنا ہے تاکہ سیاسی مفاد کو حاصل کرنے کے لیے اعلیٰ عدلیہ پر دبائوبرقرار رکھا جائے جو ایک گھنائونی سازش ہے۔ کامران بشیر مغل نے کہا ہے کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ انتہائی قابل، راست باز اور آزاد جج ہیں اور ان کی دیانت کسی شک و شبہ سے بالاتر ہے اور پورے پاکستان کی وکلاء برادری میں ان کا احترام ہے۔ پنجاب بار کونسل اور وکلاء برادری نے ہمیشہ آئین کی بالا دستی ، قانون کی حکمرانی اور عدلیہ کی آزادی کے لیے حمایت اور جدوجہد کی ہے۔ وائس چیئر مین کامراب بشیر مغل نے مزید کہا ہے کہ چیف جسٹس پاکستان ذاتی مفاد سے بالاتر ہو کر ملک کے بہترین مفاد میں بہترین فیصلے کر رہے ہیں۔ چیف جسٹس پاکستان ملک میں انصاف و قانون بالا دستی کے لیے اپنا کردار بھر پور طریقہ سے ادا کر رہے ہیں جن کے خلاف چلائے جانے والی منفی سوشل میڈیا مہم کی بھر پور مذمت کی جاتی ہے اور ملک میں قانون نافذ کرنے والے اداروں سے ایسے شر پسند عناصر کے خلاف بھر پور کارروائی کرنے اور ایسے عناصر کو سامنے لانے کا مطالبہ کیا ہے۔ پاکستان بار کونسل کے وائس چیئرمین ریاضت علی سحر اور چیئرمین ایگزیکٹو کمیٹی فاروق حامد نائیک نے بھی پی ٹی آئی کے کور کمیٹی کے اقدام کی مذمت کرتے کہا چیف جسٹس انتہائی قابل جج ہیں۔ قانون کی حکمرانی‘ آئینی بالادستی کیلئے انکی جدوجہد کو سپورٹ کرتے ہیں۔
پی ٹی آئی کی چیف جسٹس کیخلاف مہم قابل مذمت ، پاکستان باکارروائی کی جائے : پنجاب بار
Jun 04, 2024