اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم کے مشیر سیاسی امور رانا ثناء اﷲ نے کہا ہے سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی کی بریت بنتی ہی نہیں تھی۔ سائفر کیس کے فیصلے پر ردعمل میں انہوں نے کہا کہ شک کا فائدہ ملزم کو ہی جانا ہے تو ججز کو کہیں بھی شک ہو سکتا ہے۔ ملزم کو شک کی بنیاد پر دو جمع دو چار کیس میں بھی بری کرنا پورے نظام عدل کا بھٹہ بٹھانے کے برابر ہے۔ سائفر کیس میں پروسیجرل خامیاں تھیں توعدالت کیس کو ریمانڈ کروا کر خامیاں دور کروا سکتی تھی۔ بانی پی ٹی آئی کو سیاست میں آگے بڑھنا ہے تو سیاسی جماعتوں اور سیاستدانوں سے مذاکرات کرنا ہوں گے۔ وفاقی وزیر پٹرولیم مصدق ملک نے کہا ایک طرف ہزاروں پیشیاں، دوسری طرف ضمانتیں، کیا ہم بھی اب ملکی رازوں کو لیکر سڑکوں پر گھومیں؟۔ سب کو اجازت مل گئی اب کوئی ملکی راز نہیں ہوگا، جب مرضی ملکی سیاست کو گرمانے کے لئے کوئی بھی راز کھول دیں۔ مصدق ملک نے کہا جو ہم افشاں کریں اس پرغداری جو بانی پی ٹی آئی کرے تو کچھ نہیں ہوگا، انصاف کی پٹی نیچے کرکے آنکھیں بھی مار رہے ہیں، یہ توعجیب سی صورتحال ہوگئی ہے۔ وفاقی وزیر نے بتایا کہا گیا غیرملکی طاقتوں نے فائدہ نہیں اٹھایا تو کیا ملکی رازوں کو سڑکوں پر لے آئیں؟۔ نظر آرہا ہے یہ ملک کو ٹکراؤ کی طرف لیکر جا رہے ہیں، نو مئی کو جو کچھ ہوا کیا ٹکراؤ نہیں تھا؟۔ مسلم لیگ (ن) نے سائفر کیس میں عمران خان اور شاہ محمود قریشی کی بریت سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان کردیا۔ مسلم لیگ (ن) کے رہنما طلال چوہدری نے کہا سائفر دو جمع دو والا کیس ہے، فیصلے میں تبدیلی بھی آسکتی ہے۔ حکومت کے قانونی امور کے ترجمان بیرسٹر عقیل ملک نے پریس کانفرنس میں کہا حکومت سائفر کیس میں بریت چیلنج کرنے پر غور کررہی ہے، بہتر ہوتا عدالت سائفر کیس کو قومی سلامتی کے تناظر میں دیکھتی۔ انہوں نے کہا عدالتوں سے ایک مخصوص سیاسی جماعت اور شخصیت کے لیے نرم فیصلے آرہے ہیں، عدالت کو سائفرکیس ری ٹرائل کے لیے بھیجنا چاہیے تھا۔ بیرسٹر عقیل ملک کا کہنا تھا کہ سائفر ایک حقیقت ہے، جسے جھٹلایا نہیں جاسکتا، قومی سلامتی پر کوئی سمجھوتا نہیں ہوسکتا۔
اجازت مل گئی جب چاہیں راز کھول دیں ، بریت بنتی ہی نہیں تھی ، چیلنج کرینگے : ن لیگ
Jun 04, 2024