لاہور (کامرس رپورٹر) گورنر خیبر پختوانخواہ فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ فاٹا کے لوگوں کے بڑے تحفظات ہیں، ریاست فوری فاٹا اور پاٹا کے مسائل کا حل نکالے، پاکستان ایک زرعی ملک ہے، زراعت کی ترقی کے لئے کام کرنا وقت کی ضرورت ہے، سی پیک پاکستان کے لیے گیم چینجر ہے، افغانستان کے ساتھ 7 روٹس کو کاروبار کے لئے کھولنا چاہیے، فاٹا کا بڑا الارمنگ ایشو ہے، فاٹا کے لوگوں کے ساتھ وعدے پورے نہیں کئے گئے، آئی پی پیز بوجھ ہیں، ہمیں بجلی کی پیداوار کیلئے ہائیڈل پر جانا ہو گا، زراعت میں بھارت 90 من پیدوار لے رہا ہے اورہم 40 من پر کھڑے ہیں۔ جبکہ گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر نے کہا ہے کہ جب تک بزنس کمیونٹی کی سپورٹ نہیں کریں گے ملک ٹھیک نہیں ہو سکتا، ملک کو ٹھیک کرنے کے لئے سخت فیصلوں کی ضرورت ہے، سزا اور جزا کا عمل بہتر کرنے کی ضرورت ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوںنے بزنس کمیونٹی کے مسائل کے حل کے لئے فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے ریجنل آفس میں بزنس کمیونٹی سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر خان نے کہاکہ بزنس کمیونٹی کو مشکل حالات میں کام کرنے پر خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ زراعت اور انڈسٹری پر توجہ نہیں دی گئی ہے، بجلی اور گیس بہت مہنگی مل رہی ہے۔ کاروبار کو فروغ دے کر نوجوانوں کو روزگار دیا جا سکتا ہے۔ فاٹا اور پاٹا کے تحفظات ہیں، حکومت سٹیک ہولڈرز کو آن بورڈ لے کر اس مسئلے کو حل کرے۔ آئی پی پیز معاہدے ہم پر بوجھ ہیں۔ ملکی ترقی کے لئے ہمیں یوتھ اور خواتین کو فوکس کرنا چاہیے۔ ایف پی سی سی آئی کے صدر عاطف اکرام شیخ، ریجنل چیئرمین و نائب صدر ذکی اعجاز، نائب صدر زین افتخار، نائب صدر قرۃ العین، چیئرمین کیپٹل آفس کریم عزیز ملک اور یوبی جی کے سرپرست اعلی ایس ایم تنویر نے کہاکہ صنعتوں کو گیس اور بجلی کی بندش اور مہنگی انرجی کا سامنا بھی ہے جو ہماری صنعتی پیداوار میں کمی کے ساتھ بین الاقوامی منڈیوں میں پاکستانی مصنوعات کو مقابلہ کی دوڑ سے باہر کر رہی ہے۔ اس مسئلہ کو بھی ترجیح بنیادوں پر حل ہونے کی ضرورت ہے۔