اسلام آباد (خبر نگار خصوصی) وفاقی سیکرٹری صحت خوشنود اختر لاشاری نے انکشاف کیا ہے کہ لوگوں نے زہر کو مہنگے داموں ایکسپورٹ کرنا شروع کر دیا ہے، قومی اسمبلی کی پبلک اکاونٹس کمیٹی کی ذیلی کمیٹی نے لاکھوں روپے کے سانپوں کی خریداری اور گاڑیوں کے غیر قانونی استعمال کا سخت نوٹس لیتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ ذمہ دار افسر سے ریکوری کریں اور عدم وصولی پر ان پر فوجداری مقدمات قائم کئے جائیں اور دونوں معاملات کی ایک ماہ میں رپورٹ پیش کی جائے۔ گذشتہ روز پبلک اکاونٹس کمیٹی کی ذیلی کمیٹی کا خصوصی اجلاس ہوا جس میں وزارت صحت کے 1985 ءسے 2008 ءتک کے زیر التوا آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لیا گیا۔ صدارت یاسمین رحمن نے کی۔ اجلاس میں 1996-97 ءمیں قومی ادارہ صحت کی جانب سے 42 لاکھ سے زائد رقم سے سانپوں کی خریداری کے معاملے کا جائزہ لیا گیا، آڈٹ حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ ان سانپوں کی خریداری کے لئے زائد رقم ادا کی گئی۔ یاسمین رحمن نے کہاکہ یہ بڑی حیرت کی بات ہے کہ وزارت صحت کے پاس کوئی قانونی مشیر نہیں۔ کمیٹی نے ہدایت کی کہ آئندہ کوئی افسر بدعنوانی میں ملوث پایا گیا تو اس کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔