مکرمی!کرپشن یابد عنوانی ایک ایسی لعنت ہے جس نے پاکستان کواپنے پاﺅں پر کھڑا ہونے کی صلاحیت کو کم کر دیا ہے اور عوام کو ترقی اورخوشحالی کے مواقع سے محروم کر دیا ہے ، جس کے وہ حقیقی طور پر حقدار تھے۔ کرپشن کا نا سور قریباً ہر شعبے میںنمایاں نظر آنے لگاہے اورکینسر کی طرح پھیل رہا ہے ۔ یہ امر بھی شک و شبہ سے بالا تر ہے کہ اقتدار میں آنے والی مختلف حکومتوں نے ترقی یافتہ ممالک سے وقتاً فوقتاً بڑے قرضے بھی حاصل کئے ۔ اگر اس رقم کو دیانتداری سے استعمال کیا جاتا تو پاکستان اور پاکستانی عوام ترقی یا فتہ ممالک کی صف میں کھڑے نظر آتے۔ آج صورتحال اس کے بالکل بر عکس نظر آتی ہے ۔جو رقم ہم نے امداد اور ترقیاتی منصوبوں کی مد میں حاصل کی تھی وہ کرپٹ حکمرانوں نے ذاتی مفاد کیلئے استعمال کر لی ہے۔ اس وقت جبکہ ملک مکمل طور پر تباہی کے دہانے پر کھڑا ہے اس کڑے وقت میں بھی انہوں نے لوٹ کھسوٹ کا بازار گرم کر رکھا ہے۔پاکستان کو کرپشن کی اس دلدل سے نکالنے کیلئے ہر پاکستانی کو اپنا کلیدی کردار ادا کرنا ہو گا۔ اس کیلئے ہر حکمران کو پائی پائی کا حسا ب دینا ہو گاجوبقول اُن کے ترقیاتی حکمت عملی کے نام پر خرچ کی ہے۔ان بڑی مچھلیوں کو پکڑنے کیلئے وسیع پیمانے پر قانون سازی کی ضرورت ہے تاکہ با اثر عدلیہ اس کے اطلاق کو یقینی بنائے ۔ بظاہر تو یہ نا ممکن نظر آتا ہے لیکن قوم کی بقاءکا دارومدار اسی پر ہے۔ ( ایم فضل الٰہی)