لاہور(خصوصی نامہ نگار) سنی اتحاد کونسل نے محمود اچکزئی جبکہ جمعیت اہلحدیث نے جسٹس ناصر اسلم زاہد کا نام بطور نگران وزیراعظم تجویز کردیا۔ چیئرمےن سنی اتحاد کونسل پےر سےّد محفوظ شاہ مشہدی نے کہا کہ کراچی مےں الےکشن کمےشن آف پاکستان کی جانب سے نئی حلقہ بندےاں نہ ہونے کے حوالے سے آل پارٹےز الائنس کی طرف سے کراچی سے راولپنڈی تک ہونے والے ٹرےن مارچ مےں بھرپور شرکت کر رہے ہیں۔شفاف انتخابات کروانا اےکشن کمےشن کا فرض ہے۔الےکشن کمےشن کو چاہےے کہ کراچی مےں سپرےم کورٹ کے حکم کے تحت نئی حلقہ بندےاں جلد از جلد قائم کرے۔ پروفیسر ساجد میر نے کہا ہے کہ قوم ایسی نگران حکومت چاہتی ہے جو عدلیہ کے فیصلوں پر عملدرآمد کرائے انہوں نے جسٹس ناصر اسلم زاہد کا نام بطور وزیراعظم تجویز کیا ہے وہ ایک اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔مسلم لیگ( ن )کے ساتھ انتخابی امور طے کرنے اور سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے لیے تین رکنی کمیٹی قائم کی گئی ہے جس کی سربراہی مرکزی ناظم اعلی ڈاکٹر حافظ عبدالکریم کریں گے جبکہ علامہ محمد شفیق خاں اور مولانا عبدالرشید حجازی کمیٹی کے رکن ہو ں گے۔ اجلاس میں طے پایا کہ پارٹی کا اپنا الگ انتخابی نشان ہوگا اس سلسلے میں تین نشان، قلم دوات، سورج اور پہاڑ میں سے کسی ایک نام کے حصول کے لیے الیکشن کمیشن کو درخوست جمع کرادی گئی ہے۔ پروفیسر ساجد میر نے اس موقع پر کہا کہ مسلم لیگ ن کے ساتھ ہمارے انتخابی اتحاد کا فیصلہ مرکزی مجلس شوری پہلے ہی کرچکی ہے۔ نوازشریف نے ہمیں ہماراحق دینے کی یقین دہانی کرائی ہے تاہم حتمی فیصلہ آئندہ چند دنوں میں ہو جائے گا۔ پروفیسر ساجد میر نے اس موقع پر کہا کہ پیپلز پارٹی اور اس کے اتحادیوں نے پانچ برس میں لوٹ مار اور اداروں کو تباہ کرنے کے علاوہ کچھ نہیں کیا۔ نگران حکومت کو چاہیے کہ وہ این۔آئی۔سی۔ ایل، ایفی ڈرین کیس، رینٹل پاور، اوگرا، میمو کیس میں عدالتی فیصلوں پر من و عن عمل درآمد کر ائے تا کہ قومی دولت مجرموں سے حاصل کی جاسکے۔