لاہور (خبر نگار) پوزیشن ہولڈرز خصوصی بچوں و بچیوں کو نقد انعامات دینے کی تقریب کے دوران کئی جذباتی مناظر دیکھنے میں آئے۔ خصوصی بچوں اوربچیوں نے جذباتی انداز میں تقریریں کیں اوران کی آنکھوں میں خوشی سے آنسو آگئے جس پر وزیراعلیٰ محمدشہبازشریف سمیت ہال میں بیٹھے افراد کی آنکھیں پرنم ہوگئیں۔ وزیراعلیٰ کو ان کی آمد پر دو خصوصی بچیوں نے گلدستے پیش کئے۔ وزیراعلیٰ نے خصوصی بچوں کی بنائی گئی اشیاءکی نمائش بھی دیکھی اوربچوں کے کام کی تعریف کی۔وزیراعلیٰ نے نعت رسول مقبولﷺ پیش کرنے والے خصوصی بچے معظم علی کواس کے پاس جاکر شاباش دی اورخوبصورت آواز میں نعت رسول مقبول ﷺ پیش کرنے پر مبارکباد دی۔گجرات سے تعلق رکھنے والی خصوصی بچی حنا خالد نے کہا کہ میں نے اپنی والدہ سے وعدہ کیاتھا شہبازشریف سے ضرور ملوں گی اور آج میرا یہ خواب پورا ہوگیا ہے ۔ بچی کی آنکھوں میں آنسو آگئے۔ جس پر وزیراعلیٰ کی آنکھیں بھی بھر آئیںاور انہوںنے روسٹرم پر جاکر بچی کو پیار کیا۔ شیخ زاید میڈیکل کالج رحیم یار خان میں زیرتعلیم خصوصی بچے مہاروش علی نے کہا کہ جو یہ سوچتا ہے کہ ہم معذور ہیں، حقیقت میں وہ معذور ہے۔ ہمارے حوصلے بلند ہیں اور ہم معاشرے میں اپنی محنت سے مقام حاصل کررہے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے مہاروش علی کے پاس جاکر اس کا ہاتھ فضا میں بلند کیا اور اس کے حوصلے کو سلیوٹ کیا۔خصوصی بچیوں عاصمہ خالد اور تحریم بتول نے کہاکہ وزیراعلیٰ سے ملنے کا ہمارا خواب تھا جو اب پورا ہوگیا ہے۔ شہبازشریف نے ہمیں عزت دی۔ ایک بچی نے تقریرکرتے ہوئے کہاکہ میرا خواب تھا کہ میں معاشرے میں کوئی مقام بنا سکوں تاہم والد کی کمی مجھے آج محسوس ہورہی ہے۔ مجھے خوشی ہے کہ میں آپ سے انعام وصول کررہی ہوں۔ نقد انعامات وصول کرنے کے لئے سٹیج پر آنے والے بچوں اور بچیوں کو وزیراعلیٰ خود سہارا دیکر سٹیج پر لاتے اورنیچے اتارتے رہے۔وزیراعلیٰ نے جب سپیشل ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کے ملازمین کے لئے 50فیصد خصوصی الاﺅنس دینے کا اعلان کیا تو پورا ہال تالیوں سے گونج اٹھا۔