کراچی کےعلاقے عباس ٹاؤن میں بم دھماکوں میں معصوم جانوں کے ضیاع پرپوراسندھ سوگ میں ڈوبا ہواہے، سکھر میں تمام تجارتی مراکز،پٹرول پمپ، تعلیمی ادارے اوراور دفاتربند ہیں،شیعہ تنظیموں کی جانب سے واقعہ کے خلاف حیدر مسجد سے احتجاجی ریلی نکالی گئی ،اس موقع پرشرکاء نے ملزموں کی فوری گرفتاری کامطالبہ اورقرار واقعی سزا دینےکامطالبہ کیا، پنوعاقل ٬ روہڑی٬صالح پٹ میں بھی سوگ کا سماں رہا،میرپورخاص،نوکوٹ، کوٹ غلام محمد اور ڈگری میں بھی تمام چھوٹے بڑے کاروباری مراکز بند رہے اور سڑکوں پر ہو کا عالم دیکھنے میں آیا سانحہ کراچی کے خلاف گھوٹکی میں شٹرڈوان رہا،اور تجارتی وتعلیمی سرگرمیاں معطل رہیں،سانحے میں خیر پور سے تعلق رکھنے والے چھ افراد کی ہلاکت کے خلاف شہر میں سوگ چھایارہا،سرکاری و نجی اسکولز ،شاہ عبداللطیف ونیورسٹی ،مہران انجینئرنگ کالج اوردیگر تعلیمی ادارے بند رہے،حیدرآباد میں سندھ، مہران اور لیاقت میڈیکل یونیورسٹی سمیت دیگر تعلیمی ادارے بند رہےاور سرکاری عمارتوں پر قومی پرچم سرنگوں رہا،ہڑتال کے موقع پر کئی مقامات پر مشتعل افراد نے ٹائر جلا کر سڑکیں بند کردیں،یوم سوگ کےموقع پر امن امان کی صورتحال کو کنٹرول کرنے کے لیے پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری کو تعینات کیا گیا