مذاکرات کی کامیابی کے امکانات کم ہیں، طالبان نے حملے بند نہ کئے تو آپریشن کرسکتے ہیں: خواجہ آصف

اسلام آباد(نوائے وقت رپورٹ + این این آئی) وفاقی وزیر پانی وبجلی ودفاع خواجہ آصف نے طالبان کی جانب سے پرتشدد کارروائیاں جاری رکھنے پر جلد ان کے خلاف آپریشن شروع کرنے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ صورتحال میں مذاکرات کی کامیابی کے امکانات انتہائی کم ہیں، سکیورٹی ایجنسیز کا کام معلومات فراہم کرنا ہے، دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کرنا پولیس اور فوج کا کام ہے، ماما قدیر سمیت جو بھی قومی دھارے میں شامل ہوگا اس سے مذاکرات کیے جائیں گے، لاپتہ افرادکے لواحقین کا کوئٹہ سے چل کر اسلام آباد آنے کا مطلب اس مسئلے کے حل کے لیے ان لوگوں کا ابھی بھی ریاست پر یقین باقی ہے، بلوچستان پچھلے پچاس سال سے اپنے حقوق کا انتظار کر رہا ہے، سپریم کورٹ کی ہدایات کی روشنی میں لاپتہ افرادکے معاملے کے حل کے لیے کمیٹی بنائیں گے اس سے پہلے کمیٹی کے لیے دو نام فائنل کیے تاہم دونوں ارکان نے معذرت کرلی، اکیس ہزار میگاواٹ پر مشتمل بجلی گھر چین کے تعاون سے بنیں گے، بجلی کی صورتحال گزشتہ دوسالوں سے کہیں بہتر ہے، گرمیوں میں لوڈشیڈنگ ہوگی۔ گزشتہ روز نجی ٹی وی سے بات چیت کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہاکہ طالبان کی ایف ایٹ کچہری واقعہ سے لاتعلقی پر وہ مطمئن نہیں بلکہ طالبان کو اس کی مذمت کرنی چاہیے تھی کیونکہ اگر تحریک طالبان پاکستان کا اپنے دیگر گروپوں پر کنٹرول نہیں تو پھر ان سے حکومت کے مذاکرات پر ایک سوالیہ نشان ہے۔ انہوں نے کہاکہ معصوم لوگوں کی جانیں لینا کون سا اسلام ہے اور مذاکرات کے آغاز کے موقع پر اس طرح کے واقعات نقصان دہ ہیں۔ انہوں نے کہاکہ طالبان کا مسکن جنوبی وزیرستان میں ہے اور یہ بات عیاں ہے کہ طالبان کو کچہری واقعے کے حملے کا پتہ ہوگا کیونکہ طالبان کے تمام گروپ اسی علاقے میں موجود ہیں۔ انہوں نے کہاکہ دھماکے کرنے والوں کو ہم نے خود پناہ دی ہوئی ہے امریکا اور یا کسی اورکو ذمہ دار ٹھہرانا درست نہیں ہمارے گھر کو اندر سے آگ لگی ہوئی ہے، ان کا کہنا تھا کہ طالبان نے حملے بند نہ کیے تو آپریشن کرسکتے ہیں، ہم مخلص ہوکر مذاکرات کرنا چاہتے ہیں لیکن خلوص دونوں طرف سے ہونا چاہیے۔

ای پیپر دی نیشن