اسلام آباد (آئی این پی) ڈیفنس آف ہیومن رائٹس کی چیئرپرسن آمنہ مسعود جنجوعہ نے اسلام آباد کچہری میں دہشت گردی کے واقعہ کے زخمیوں کی عیادت کے لئے پمز ہسپتال کا دورہ کیا۔ اس موقع پر انہوں نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ یہ واقعہ اس بات کا ثبوت ہے کہ ملک میں امن و امان کے حوالے سے حکومت شدید کوتاہ نظری کا شکار اور حالات کے سارے رخوں سے بے بہرہ ہے۔ حکومت اور طالبان دونوں کی طرف سے فائربندی کے باوجود اسلام آباد کچہری جیسے واقعات ثابت کرتے ہیں کہ ملک کے دشمنوں کی شناخت میں شدید کوتاہی کی جارہی ہے۔ وزیر داخلہ کی نام نہاد سکیورٹی پالیسی صرف افسر شاہی کی ایک روایتی کاغذی کارروائی کے سوا کچھ نظر نہیں آتی۔ آج قوم کو جنرل کیانی، جنرل پاشا اور جنرل نصرت نعیم کی ان پالیسیوں پر نظرثانی کی ضرورت ہے جن کے تحت بلیک واٹر اور ڈایناکارپ جیسی امریکی سرکار کی 72 دہشت گرد تنظیموں کو ہماری حکومت نے اپنی سرپرستی میں پاکستان کے اندر لا کر بٹھایا گیا۔ آج اگر پاکستان کی گلی گلی میں ہمارا اور ہمارے بچوں کا خون بہہ رہا ہے تو اس کی وجہ پرویز مشرف اور ان کی ٹیم کی وہ پالیساں ہیں جو انہوں نے ڈالروں کی خاطر پاکستان میں جاری کیں۔ ہم صدر اور وزیراعظم سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ان غیر ملکی خفیہ اداروں کو پاکستان سے نکالنے کے لئے فوری اور نظر آنے والے اقدامات کریں۔