اسلام آباد (اے ایف پی) اقوام متحدہ کے چلڈرن فنڈز یونیسف کی جانب سے عطیہ کی گئی 37 لاکھ ڈالرز کی مہلک بیماریوں سے بچائو کی ویکسین کے ضیاع پر وزیر مملکت سائرہ افضل تارڑ نے کہا ہے کہ ویکسین کی جانچ پڑتال کا نظام بہتر بنایا جائیگا۔ انہوں نے کہا کہ ویکسین کے ضیاع کی وجہ اداروں کے درمیان تنازع بھی ہوسکتا ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ کوئی اہلکار لوڈشیڈنگ کے دوران فیول بچانے کیلئے جنریٹرز بند کردیتا تھا۔ ایک ہفتے میں انکوائری مکمل کرکے رپورٹ عوام کے سامنے لائی جائیگی۔ انہوں نے کہا کہ ویکسین کی آدھی سے زیادہ خوراکیں ابھی بھی قابل استعمال ہیں۔ حفاظتی ٹیکوں کے منیجر ڈاکٹر ثقلین نے بتایا کہ اس معاملے میں دو افراد کو معطل کرکے تحقیقات کیلئے انکوائری کمشن بنا دیا گیا ہے۔ واضح رہے گزشتہ روز یونیسف کی جانب سے پانچ مہلک بیماریوں سے بچانے والی ویکسین کی 13 لاکھ خوراکوں کے ضائع ہونے کا انکشاف کیا گیا تھا۔
ویکسین کا ضیاع، تحقیقات کیلئے انکوائری کمشن تشکیل،محکمہ صحت کے دو افسر معطل
Mar 04, 2015