بنک آف پنجاب فراڈ کیس: نیب نخرے چھوڑ دے‘ حکام نہ آئے تو چیئرمین کو بلائینگے: جسٹس عظمت

Mar 04, 2016

اسلا م آباد(نمائندہ نوائے وقت+آن لائن) سپریم کورٹ میں بنک آف پنجاب کے اربوں روپے کے سکینڈل میں ملوث نیب کے مرکزی ملزم شخ حارث افضل کی ضمانت کی اپیل کی سماعت ہوئی، عدالت نے نیب اور بنک سے تحریری جواب، جبکہ ملزم شیخ حارث افضل کی طلبی حیثیت و حالت کا تعین کرنے کے میڈیکل بورڈ تشکیل دیکر رپورٹ طلب کرلی ہے، مزید سماعت 16مارچ تک ملتوی کردی گئی ہے، جسٹس عظمت سعید نے نیب کی ناقص کارکردگی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کیس میں مزید مہلت کی استدعا مسترد کردی ، انہوں نے کہا کہ اربوں روپے کی پراپرٹی چلی گئی اور نیب کو پتہ بھی نہ چلا ؟ نیب ملزموں کو پکڑتا چھوڑتا رہتا ہے نیب کا یہ ہی وطیرہ رہا ہے نیب نخرے کرنا چھوڑ دے، عدالت نیب کو جب بلائے آنا پڑے گا، نیب حکام نہ آئے اور اگر معاملات درست نہ ہوئے تو عدالت چیئرمین کو طلب کرے گی، جسٹس عمر عطابندیال نے کہا کہ نیب اتنی خطیر رقم وا گزار کرانے کے لئے دبئی کیوں نہ گیا؟۔ عاصمہ جہانگیر ایڈووکیٹ نے موقف اختیار کیا کہ میرے موکل پر نیب نے الزام لگایا ہے کہ اس نے 16ملین درہم کی پراپرٹی دبئی میں خریدی ،بعدازاں نیب اور بنک نے مبینہ ملی بھگت سے جعلی پاور آف اٹارنی کے ذریعے پراپرٹی فروخت کردی اور رقم حارث افضل کے کے اکائونٹ کے ذریعے آئی جبکہ حقیقت یہ ہے کہ ان کے موکل کے اکائونٹ میں ایک پیسہ بھی نہیں آیا ،جب سے کیس چلا میرا موکل حارث افضل جیل میں قید ہے زیادہ تر واجب الادا رقم واپس کردی گئی ہے میرے موکل کی طبیعت بھی شدید خراب ہے عدالت ان کی ضمانت پر رہائی کی درخواست منظور کرے تاکہ وہ باہر آکے اپنی کچھ پراپرٹیز فروخت کرکے رقم واپس کرسکیں ، جسٹس عظمت سعید نے کہا نیب اور بنک بتائیں کتنی رقم بنتی ہے کتنی دی اور کتنی ابھی رہتی ہے؟

مزیدخبریں