امریکہ کو پاکستانی امیگریشن نظام تک رسائی حاصل ہے: قائمہ کمیٹی میں انکشاف

اسلام آباد (آن لائن) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قواعد و استحقاق میں انکشاف کیا گیا ہے کہ امریکہ کو پاکستانی امیگریشن کے نظام تک رسائی حاصل ہے۔ معاہدے کے تحت امریکہ اپنی فضائی حدود سے گزرنے والے افراد کا ڈیٹا چیک کرتا ہے عوامی مسلم لیگ کے رہنما شیخ رشید کو امریکی حکام کے کہنے پر کینیڈا جانے والی پرواز سے آف لوڈ کیا گیا تھا۔ کمیٹی نے ایوی ایشن حکام سے فضائی حدود استعمال کر نے کے حوالے سے امریکہ سے کئے گئے معاہدوں پر بریفنگ طلب کر لی۔ کمیٹی نے پارلیمانی سیکرٹری خزانہ رانا افضل پر ڈی سی او فیصل آباد نور الامین مینگل کی جانب سے میڈیا پر چلائی جانے والی جھوٹی کمپین کے خلاف چیف سیکرٹری پنجاب کو آئندہ اجلاس میں طلب کر لیا۔ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قواعد و استحقاق کا اجلاس چیئرمین کمیٹی چودھری عبدالرحمن کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہائوس میں ہوا۔ اس موقع پر وزارت خارجہ کے حکام نے کمیٹی کو بریفننگ دیتے ہوئے کہا ممبر قومی اسمبلی شیخ رشید کو طیارے سے آف لوڈ امریکی حکام کے کہنے پر کیا گیا تھا۔ اس موقع پر شیخ رشید احمد نے کہا میرے پاس کینیڈا کا دو سال کا قانونی ویزا تھا مجھے کینیڈا میں ایک پروگرام میں شرکت کے لئے جانا تھا مگر امریکی حکام کی جانب سے پی آئی اے کے اسلام آباد کے مینجر کو کہا گیا ہے کہ مجھے طیارے سے آف لوڈ کیا جائے حالانکہ مجھے بورڈنگ پاس بھی جاری ہو چکا تھا انہوں نے مزید کہا اس حوالے سے پاکستان میں تعینات سابق امریکی سفیر سے بھی بات ہوئی تھی انہوں نے امریکی سفارتخانے سے اس معاملے پر معافی مانگنے کا مطالبہ کیا ہے۔ چیئرمین کمیٹی چودھری اسد الرحمن نے سیکرٹری ایوی ایشن سے استفسار کیا کہ کس معاہدے کے تحت شیخ رشید کو طیارے سے آف لوڈ کیا گیا اس موقع پر سیکرٹری ایوی ایشن نے بتایا کہ امریکہ کو پاکستانی امیگریشن کے نظام تک رسائی حاصل ہے اس حوالے سے حکومت ٹو حکومت معاہدہ ہوا ہے۔ معاہدے کے تحت امریکہ اپنی فضائی حدود سے گزرنے والے ہر افراد کا ڈیٹا چیک کرتا ہے اس طرح کے معاہدے پوری دنیا میں ہوتے ہیں جس پر چیئرمین کمیٹی نے فضائی حدود استعمال کرنے کے حوالے سے امریکہ سے کئے گئے معاہدوں کی تفصیلات طلب کر لی۔ کمیٹی میں ایڈیشنل آئی جی سپیشل برانچ اے ڈی خواجہ نے بتایا ایم این اے رمیش کمار کے خلاف درج کی گئی ایف آئی آر جعلی تھی جبکہ ایم این اے کی جانب سے درج کروائی گئی ایف آئی آر میں غلط دفعات درج کی گئی ہیں جس پر چیئرمین کمیٹی نے آئی جی سندھ کو ایس ایچ او کے خلاف کارروائی کرنے کی ہدایت کی۔

ای پیپر دی نیشن