برلن (اے این این) جرمنی میں غیرمسلم انتہا پسندوں کی جانب سے مسلمانوں پر حملوں میں تشویشناک اضافہ ہوگیا۔ غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق جرمن وزارت داخلہ نے گزشتہ سال مسلم مخالف حملوں کا ڈیٹا جمع کرنا شروع کر دیا جس سے اس بات انکشاف ہوا ہے کہ جرمنی میں مسلمانوں اور مسلم اداروں پر حملوں میں اضافہ ہوگیا ہے۔ جرمن وزارت داخلہ کے مطابق گزشتہ سال مسلمانوں اور مسلم اداروں پر 950 حملے ہوئے جن میں 33 افراد زخمی ہوئے، مساجد پر بھی 60 حملے کئے گئے جن میں سے بعض واقعات میں خنزیر کا خون اور گوشت پھینکا گیا۔جرمنی کی مسلم سینٹرل کونسل کے سربراہ ایمان میزیک نے بتایا کہ جرمنی میں مسلمانوں اور مسلم اداروں پر زیادہ تر حملوں میں دائیں بازو کے انتہا پسند ملوث پائے گئے، پچھلے چند سال میں ہونے والے حملوں کا ڈیٹا موجود نہیں۔ایمان میزیک نے بتایا کہ اس سے پہلے مسلمان مخالف حملوں کی نگرانی بھی نہیں کی جاتی تھی، حملوں کے متاثرین بھی پولیس کو رپورٹ درج نہیں کراتے تھے، تاہم اب جرمن حکومت نے حملوں کا ریکارڈ مرتب کرنا شروع کردیا ہے۔
جرمنی/ حملے
جرمنی میں غیرمسلم انتہا پسندوں کی جانب سے مسلمانوں پر حملوں میں تشویشناک اضافہ
Mar 04, 2018