اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) قومی اسمبلی میں وفاقی دارالحکومت اسلام آباد سے سینیٹ انتخابات کے موقع پردلچسپ صورت حال دیکھنے میں آئی مسلم لیگی حمایت یافتہ امیدوار مشاہد حسین سید اور اسد جونیجو آگے بڑھ کر ارکان اسمبلی سے مصافحہ کر کے ان سے محبت اور تابعداری کا اظہار کرتے رہےسابق وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان جب بھی ایوان میں آتے ہیں تو ارکان ان کی طرف کھنچے چلے جاتے ہیں وہ ہفتہ کو ووٹ ڈالنے کے لئے ایوان میں آئے حکومتی ارکان نے دو قدم آگے بڑھ کر پر جوش انداز میں استقبال کیا گیا۔مسلم لیگ (ن)کے امیدوار مشاہد حسین سید نے فرط جذبات میں تالیاں بجا کر انکااستقبال کیااور ووٹ پول کرنے تک چوہدری نثار علی خان کے ساتھ رہے چوہدری نثار علی خان اور مولانا فضل الرحمان کچھ دیر تک گپ شپ لگاتے رہے اور ووٹ بھی اکٹھے ڈالے مشاہد حسین سید کی بزلہ سجی مشہور ہے وہ ارکان اسمبلی کی آمد پر جملے بازی کرتے ہیں جب انہوں نے مولانا فضل الرحمان کو دیکھا تو برجستہ جملہ کہا ’’ یہ کشمیر کاز کا ووٹ ہے‘‘،ووٹ پول کرنے کے بعد چوہدری نثار علی خان مشاہد حسین سید کو پیپلز پارٹی کے امیدوار عمران اشرف کے پاس لیکر گئے اور عمران اشرف کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ’’ میں نے اپنا ووٹ مشاہد حسین کو کاسٹ کیا ہے‘‘۔ چوہدری نثار علی ووٹ پول کرنے کے بعد ایوان سے چلے گئے۔ اخبارنویسوں کے تند و تیز سوالات کا جواب دینے سے گریز کیا ۔مسلم لیگ (ضیائ) کے سربراہ اعجاز الحق ووٹ پول کرنے آئے تو مسلم لیگ (ن)کے حمایت یافتہ امیدوار مشاہد حسین سید نے ’’مرد مومن مرد حق‘‘ کانعر ہ لگا دیا۔
ایوان میں چودھری نثار کا پرجوش استقبال‘ مشاہد حسین سید نے تالیاں بجائیں
Mar 04, 2018