بوسٹن/لندن(این این آئی) یورپ میں حالیہ برفانی طوفانوں کے بعد سردی کی لہر برقرار ہے۔بارش اور سردی کے باعث مرنے والوں کی تعداد66ہوگئی ہے۔ہزاروں پروازیں مسنوخ کردی گئیں۔ لاکھوں گھر بجلی سے محروم ہیں۔ امریکا میں تیز ہواو¿ں اور بارش کے باعث بوسٹن شہر میں سیلاب آگیا۔برفانی طوفانوں اور تیز آندھی سے یورپ اور امریکا سخت متاثر‘ خون جمادینے والی سردی سے جھیلیں اور نہریں بھی جم گئیں،کاروبار زندگی شدید متاثر۔امریکا کے مشرقی ساحلی علاقے موسم سرماکے طوفان کی زدمیں ہیں،طوفان اوربرفباری کے باعث 3ہزارسے زائدملکی وغیرملکی پروازیں منسوخ کردی گئیں۔غیرملکی میڈیا کے مطابق ساحلی علاقوں میں طوفانی ہوائیں،شدیدبارش اوربرفباری کا سلسلہ جاری ہے، نیویارک کے شمالی اورمغربی علاقوں میں ایک فٹ سے زائد برف پڑچکی ہے ۔بارش اور برف باری کے باعث 2 ہزار400 سے زائدپروازیں تاخیرکاشکار ہیں۔اس کے علاوہ 9 لاکھ افراد اور تجارتی علاقے بجلی سے محروم ہیں۔ سائبیریا اور پرتگال سے آنے والے طوفانوں کے بعد یورپ میں سردی کی شدت میں مزید اضافہ۔ ہزاروں پروازیں منسوخ، ٹرین سروس معطل۔سردی کے باعث پولینڈ میں مزید دو افراد ہلاک جس کے بعد برطانیہ سمیت یورپ میں مرنے والے تعداد چھیاسٹھ ہوگئی ہے۔امریکا کی ورجینیا،اور دیگر ریاستوں میں میں تیز آندھی اور بارش۔ بارش کے باعث بوسٹن شہر میں سیلاب کی صورتحال۔حکام کی عوام کو گھروں میں رہنے کی ہدایت کی گئی۔برطانیہ میں شدید برفباری کے باعث ریلوے اسٹیشن پر عوام کا رش ہے، اسپتالوں میں آپریشن بھی منسوخ کردیے گئے ہیں جب کہ سیکڑوں گھروں میں بجلی کی فراہمی بھی معطل ہے اسی طرح برطانوی حکومت نے شہریوں کو خوراک ذخیرہ کرنے اور بلا ضرورت گھر سے باہر نہ نکلنے کی ہدایت کی ہے جب کہ اسکاٹ لینڈ میں ہنگامی حالت سے نمٹنے کے لیے فوج کو بھی طلب کرلیا گیا ہے۔واضح رہے کہ برف باری کے بعد برطانیہ میں مارچ کے مہینے میں تاریخ کا سرد ترین دن ریکارڈ کیا گیا ہے، گو کہ یورپ کے کچھ حصوں میں درجہ حرارت معمول پر آگیا ہے تاہم جنوب مغربی انگلینڈ اور جنوبی ویلز میں ریڈ وارننگ تاحال برقرار ہے جب کہ محکمہ موسمیات نے برطانیہ میں سخت سردی کی لہر برقرار رہنے کی پیش گوئی کی ہے۔