پاکستان کے 90فیصد عوام کو انصاف تک رسائی نہیں ہے,جب تک پولیس صحیح نہیں ہوگی جرائم کم نہیں ہوں گے:عمران خان

چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان کے 90فیصد عوام کو انصاف تک رسائی نہیں ہے‘ حکومت میں آکر سب سے پہلے غربت کم کرنے کے لئے اقدامات کریں گے‘ پاکستان میں پالیسیاں طاقتور کے لئے بنتی ہیں‘ ملک میں امیر اور غریب کا فرق بڑھتا جارہا ہے‘ جب تک پولیس صحیح نہیں ہوگی جرائم کم نہیں ہوں گے‘ ہم ترقی میں بنگلہ دیش سے بھی پیچھے رہ گئے ہیں‘ میں پاکستان کو ایک فلاحی ریاست بنانا چاہتا ہوں.عمران خان نے ڈاکٹرز فورم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کینسر کا علاج بہت مہنگا ہے ہماری سب سے بڑی کوشش ہونی چاہئے کہ غربت ختم کیسے کرنی ہے۔ کسی غریب خاندان میں کوئی بیمار ہوجائے تو بجٹ آﺅٹ ہوجاتا ہے پیسہ ہے تو تعلیم اور دیگر چیزیں ہیں۔ مجھے والدہ کی بیماری کے بعد پتہ چلا کہ پاکستان میں کینسر کا کوئی ہسپتال نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ 1990 کے بعد بھارت میں تبدیلی آنا شروع ہوئی ‘ چین نے غربت کو کم کرکے ترقی کی‘ پاکستان میں پالیسیاں طاقتور افراد کے لئے بنتی ہیں ملک میں امیر اور غریب کا فرق بڑھتا جارہا ہے۔ ہم نے حکومت ممیں آکر کے پی میں سب سے پہلے ہسپتالوں کے نظام کو درست کرنے کا فیصلہ کیا۔ خیبرپختونخوا میں کسی کو ہٹاتے تو وہ اسٹے آرڈر لے آتا تھا ہم نے اس نظام کو بدلا۔ ہم ترقی میں بنگلہ دیش سے بھی پیچھے رہ گئے ہیں۔ شوکت خانم میں 70 فیصد مریضوں کا مفت علاج ہوتا ہے کراچی میں لوگوں کو پینے کا پانی نہیں ملتا کے پی میں جرائم کی شرح 70 فیصد کم ہوگئی ہے جب تک پولیس صحیح نہیں ہوگی جرائم کم نہیں ہوں گے۔ وسیم اختر کہتے ہیں کہ ان کے پاس اختیارات نہیں ہیں میں پاکستان کو فلاحی ریاست بنانا چاہتا ہوں حکومت میں آکر سب سے پہلے غربت کم کرنے کے لئے اقدامات کریں گے.

ای پیپر دی نیشن