دنیا کی حربی تاریخ میں غالباً یہ پہلا واقعہ ہے کہ دشمن ملک کے فائٹر پائلٹ کو دو دن میں رہا کردیا گیا۔ وہ ہوا باز جو حملہ کی غرض سے آیا اور جہاز سمیت پڑوسی ملک میں گرا لیا گیا۔ پاکستان یہ معجزہ برپا کر چکا۔ بھارتی فضائیہ کے ونگ کمانڈر ابھے نندن کو دو دن بعد ہی وطن روانہ کردیا گیا، وقتِ رخصت وہ سراپا تشکر تھے۔ پاک آرکی کے افسروں اور جوانوں کی بے پناہ تعریف کی۔ گرفتاری کے وقت کے حسن سلوک کی، دوستانہ رویے کی، مہمان نوازکی۔ اور تسلیم کیا کہ پاک آرمی ایک بہت ہی سپیشل سروس ہے۔ اور میں ان سے بہت متاثر ہوا ہوں۔ بھارتی میڈیا کے غیر ذمہ دارانہ رویے کے البتہ موصوف شاکی تھے کہ وہ رائی کا پہاڑ بناتے ہیں، آگ لگاتے ہیں، بے پرکی اڑاتے ہیں۔ اور لوگ ان کے بہکاوے میں آ جاتے ہیں۔ میں یہ حسنِ سلوک یاد رکھوں گا اور وطن جا کر بھی بیان نہیں بدلوں گا۔ مگر یہ بعید از قیاس ۔ کیونکہ یہی کچھ کارگل جنگ میں پکڑے جانے والے بھارتی پائلٹ نے بھی کہا تھا اور واپس جا کر مُکر گیا تھا۔ موصوف کی رونمائی فارن آفس میں ہوئی تھی۔