اسلام آباد (سٹاف رپورٹر) امیر قطر نے وزیراعظم عمران خان سے ٹیلی فون پر بات کی ہے اور پاکستان کی طرف سے جنگی قیدی کو رہا کرنے کی تعریف کی۔ دفتر خارجہ کے ترجمان نے اپنی ٹوئٹ میں بتایا کہ پاکستان بھارت کشیدگی کے تناظر میں وزیراعظم عمران خان اور امیر قطر شیخ تمیم بن حماد الثانی کے درمیانی ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے۔ شیخ تمیم بن حماد نے پاکستان بھارت کشیدگی کم کرنے کے وزیراعظم عمران خان کے اقدامات کو سراہا اور انہیں امن کیلئے ہرممکن تعاون کی پیشکش کی۔ انہوں نے دونوں ملکوں پر کشیدگی کم کرنے پر زور دیا۔ علاوہ ازیں وزیراعظم عمران خان اور برطانوی وزیراعظم تھریسامے کے درمیان ٹیلی فون پر بات چیت ہوئی، دونوں وزرائے اعظم نے ایک دوسرے کے ملکوں کے دوروں کی دعوت دیدی۔ عمران خان نے برطانوی ہم منصب کو پلوامہ واقعے کے بعد کی صورتحال سے متعلق اپنے موقف سے آگاہ کیا ۔ برطانوی وزیراعظم نے بھارتی پائلٹ کی رہائی کے فیصلے کو سراہتے ہوئے وزیراعظم عمران خان سے کہاکہ آپ کے اس اقدام کو عالمی برادری میں بھرپور پذیرائی ملی ہے ۔ تھریسامے نے پاک بھارت کشیدگی کم کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہاکہ برطانیہ حالیہ صورتحال میں دونوں ملکوں سے رابطے میں ہے ۔
اسلام آباد (سٹاف رپورٹر، ایجنسیاں) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ابوظہبی میں اسلامی تعاون تنظیم کے اجلاس میں منظور کی گئی۔ قرارداد میں پاکستان کے اس موقع کی توفیق کی گئی ہے کہ علاقائی امن کیلئے کشمیر بنیادی مسئلہ ہے۔ اپنے ٹوئٹ میں انہوں نے کہا کہ اسلامی تعاون تنظیم نے کشمیر میں بھارتی دہشت گردی کی بھی مذمت کی ہے۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ امت مسلمہ کے عالمی فورم نے پاکستان کے دفاع کے حق کو تسلیم کیا اور بھارتی جارحیت کی مذمت کی۔ علاوہ ازیں ایک انٹرویو میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے تصدیق کی ہے کہ سعودی وزیر مملکت برائے خارجہ عادل الجبیر کا دورہ پاکستان تاخیر کا شکار ہوگیا ہے ۔ سعودی وزیر مملکت برائے خارجہ نے کہا تھا کہ وہ پہلے نئی دہلی جائیں گے اور پھر پاکستان آئیں گے تاہم اب اطلاعات آرہی ہیں کہ ان کا دورہ تاخیر کا شکار ہوگیا ہے۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ سعودی وزیر معاملات کو سلجھانے میں مدد دینا چاہتے ہیں، پاکستان امن کیلئے ہر وقت تیار ہے،مودی کی وجہ سے مسئلہ کشمیر اب پوری دنیا میں اجاگر ہوگیا ہے، خطے میں امن کیلئے مسئلہ کشمیر کا حل ضروری ہے۔انہوں نے کہا کہ اب عالمی برادری پاکستان بھارت معاملات میں کود پڑی ہے۔ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ مودی سرکاری نے وہ کام کردیا ہے جو کوئی حکومت نہیں کرسکی تھی۔ مودی کی پالیسیوں نے مسئلہ کشمیر کو انٹرنیشنلائز کردیا ہے۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہ کہ اقوام متحدہ میں یورپی یونین، امریکہ، برطانیہ، روس، چین، ترکی سب گفت و شنید اور کشیدگی میں کمی چاہتے ہیں۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھارت کے لوگ بھی سمجھ چکے کہ صرف ایک چھوٹا طبقہ سیاست کیلئے قوم کا مستقبل گروی رکھنا چاہتا ہے۔ شاہ محمود قریشی نے کہا مولانا مسعود اظہر کے انتقال کی مجھے کوئی اطلاع نہیں۔ کچھ تنظیموں پر بھارت کو اعتراض ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں بعض قوانین پر پاکستان کو اعتراض ہے کشیدگی میں کمی کیلئے بات چیت ضروری ہے۔ کشمیریوں نے جس طرح ظلم برداشت کیا یہ قابل ستائش ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں جدوجہد کی بنیادی وجہ مسئلہ کشمیر سامنے آئی ہے۔ بھارت کی کوشش رہی ہے کہ کشمیر تنازع میں تیسرا فریق نہ آئے۔ بھارت کشمیر پر پاکستان سے بات کرنے کو بھی تیار نہیں۔ بھارت میں الیکشن کی وجہ سے پاکسان سے کشیدہ صورتحال بھارت کی سیاسی ضرورت ہے۔ بھارت سے ملنے والے ڈوزیئر کی جانچ کی جارہی ہے پھر جواب دیں گے۔ دریں اثناء ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر فیصل نے اپنے ٹویٹ پیغام میں کہا ہے کہ او آئی سی کی 57 رکن ریاستوں نے کشمیریوں کے حق خودارادیت کی حمایت کردی۔
پاکستان بھارت کشیدگی کم کریں، برطانوی وزیر اعظم، امیر قطر کا عمران سے ٹیلی فونگ رابطہ
Mar 04, 2019