اسلام آباد ( نمائندہ نوائے وقت ) چیف جسٹس آف پاکستان کے حکم پر ماڈل کورٹس 15مارچ سے شروع کرنے کا فیصلہ ابتدائی طور پر لاہور ، کراچی ، پشاور ، کوئٹہ میں ایک ایک ماڈل کورٹ قائم کر کے منصوبہ پر عمل درآمد شروع کیا جائے گا، پولیس کے تفتیشی نظام میں بھی ترامیم کی جائیں گی جبکہ پراسیکیوشن کا نظام بھی بہتر کیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق اس حوالے سے چیف جسٹس نے ماتحت عدلیہ کے ججز نمائندوں، متعلقہ حکام کے ساتھ مشاورتی اجلاس میں منصوبہ کو حتمی شکل دے دی ہے۔ قتل کے مقدمات میں فرد جرم عائد ہونے کے بعد جج چار دن میں کیس کا فیصلہ کرنے کا پابند ہو گا، کیس کے دوران وکلاء کی کسی قسم کی التواء کی استدعا منظور نہیں کی جائے گی۔ ماڈل کورٹ میں سماعت کے موقع پر وکلاء کو ڈسٹرکٹ کورٹ، ہائیکورٹ، سپریم کورٹ میں دوسرے مقدمات سے استثنیٰ حاصل ہو گا۔ مدعی اور ملزم کے فریق وکلاء کی عدم پیشی کی صورت میں سرکاری وکیل موقع پر مقرر کر دیا جائے گا جو کیس کی کارروائی آگے بڑھائے گا، ماڈل کورٹ کے قیام سے ریگولر کورٹس پر مقدمات کا بوجھ کم ہو گا جبکہ ملک بھر میں قتل کے زیر التوا مقدمات نمٹا نے میں مدد ملے گی۔