پی ایس ایل: فلائٹ آپریشن معطلی، لاہور کے تینوں میچز کراچی منتقل

لاہور+کراچی( سپورٹس رپورٹر+نوائے وقت رپورٹ) پاکستان کرکٹ بورڈ نے باضابطہ طور پر اعلان کیا ہے پی ایس ایل کے چوتھے ایڈیشن کے لاہور میں کھیلے جانے والے تینوں میچز کراچی منتقل کر دئیے گئے ہیں۔ پی سی بی کی جانب سے جاری پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ پی سی ایل کے پاکستان میں کھیلے جانے والے تمام 8 میچز کا انعقاد کراچی کے نیشنل سٹیڈیم میں ہو گا۔ پی سی بی کے مطابق لاہور میں منعقدہ تین میچز کی منتقلی کا فیصلہ لاہور میں کمرشل فلائٹس کی تاخیر سے دستیابی کی وجہ سے کیا گیا ہے، کم وقت میں لاجسٹکس کے چینلجز ہو سکتے تھے لہٰذا یہ میچز کراچی منتقل کئے گئے ہیں۔ چیئرمین پی سی بی احسان مانی کا کہنا ہے کہ یہ ایک مشکل فیصلہ تھا جو ہم نے تمام فرنچائزز اور دیگر سے مشاورت کے بعد کیا، ہم چاہتے ہیں کہ تمام 8 میچز پاکستان میں ہی ہوں تاکہ پاکستانی عوام دیکھ سکیں اور یہی ہمارا وژن ہے۔ پی سی بی کے نئے پروگرام کے تحت اب پہلامیچ 9 مارچ کو لاہور اور اسلام آباد کے درمیان شام 7 بجے کھیلا جائے گا جب کہ 10 مارچ کو کراچی کنگز اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے درمیان میچ شام 7 بجے ہو گا۔ 11 مارچ کو لاہور قلندرز اور ملتان سلطانز کی ٹیمیں دوپہر 2 بجے جب کہ کراچی کنگز اور پشاور زلمی کی ٹیمیں اسی روز شام سات بجے مدمقابل ہوں گی۔ 13 مارچ کو کوالیفائر، 14 مارچ کو ایلیمیینٹر اور 15 مارچ کو دورا ایلیمینیٹر میچ کھیلا جائے گا۔ ایونٹ کا فائنل 17 مارچ کو شام 7 بجے نیشنل سٹیڈیم میں ہی کھیلا جائے گا۔ پی سی بی کی پریس ریلیز کے مطابق لاہور میں شیڈول میچز کے ٹکٹس خریدنے والے شائقین کو ان کی رقسم واپس کر دی جائے گی۔ دریں اثناء وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ کرکٹ بورڈ سے ایک سے دو میچز مانگے تھے اور اب سارے مل گئے ہیں۔ پی ایس ایل کے لاہور میں شیڈول تین میچز کی کراچی منتقلی کی پی سی بی کی پریس ریلیز سے قبل ہی وزیراعلیٰ سندھ نے کراچی میں تمام میچز کے انعقاد کا اشارہ دے دیا تھا۔ میڈیا سے گفتگو کے دوران وزیراعلیٰ مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ پی ایس ایل کے تمام میچز کراچی میں ہوں گے۔ میں نے 2 میچز مانگے تھے اب تو سارے مل گئے ہیں۔ صحافی نے وزیراعلیٰ سے سوال کیا کہ پی ایس ایل کے میچز کراچی میں شفٹ کئے جا رہے ہیں۔ سندھ حکومت کیا کر رہی ہے، جس پر وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ اس میں کراچی کے ہر شخص سے تعاون چاہوں گا، اپنی طرف سے ہرممکن تیار کر رہے ہیں۔ میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ نیب سے تعاون نہ کرنے والی بات غلط ہے، قانون کے مطابق جو تعاون چاہئے دینے کے لیے تیار ہیں، بھارتی جارحیت کے خلاف پوری اپوزیشن حکومت کے ساتھ ہے۔ ہم او آئی سی اجلاس میں شرکت نہ کرنے کے حق میں نہیں تھے۔ پاکستان سپر لیگ (پی ایل ایل) کے لاہور میں ہونے والے تمام میچز سکیورٹی سمیت دیگر مسائل کے سبب کراچی منتقل کر دیئے گئے ہیں۔ اس طرح رواں سال لاہور پاکستان سپر لیگ کے ایک میچ کی میزبانی نہیں کر سگے گا۔ پاکستان کرکٹ بورڈ نے میچز کی منتقلی کا باضابطہ اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ لاہور میں ہونے والے پاکستان سپر لیگ کے چوتھے ایڈیشن کے تمام میچ کراچی منتقل کر دیئے گئے۔ یہ فیصلہ پی ایس ایل فور کی پروڈکشن کمپنی کو لاجسٹک سمیت دیگر مشکلات سے بچانے کیلئے کیا گیا۔ رواں سال پاکستان سپر لیگ کے 8 میچز پاکستان میں شیڈول کئے گئے تھے جن میں سے تین کی میزبانی لاہور اور پانچ کی کراچی کو دی گئی تھی۔ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے بھی پی ایس ایل کے لاہور میں ہونے والے میچز کے کراچی میں انعقاد کی تصدیق کی۔ مراد علی شاہ نے کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دو سال پہلے کراچی میں ایک میچ کی میزبانی مانگی تھی اور اب تمام میچز مل گئے ہیں۔ انہوں نے پاکستان سپر لیگ کو کامیاب بنانے کیلئے شہریوں سے تعاون کی درخواست کرتے ہوئے کہاکہ پی ایس ایل کے چیلنج کو پورا کریں گے۔دریں اثناء صوبائی وزیر بلدیات سعید غنی نے یقین دلایا ہے کہ پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے میچز کے لئے سندھ حکومت کی تیاری مکمل ہے، بلاول ہائوس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا پاکستان بھارت کی جارحیت سے خوفزدہ نہیں، وہ جنگی جنون میں مبتلا ہے لیکن ہم لوگوں میں جنگی جنون نہیں بلکہ کرکٹ کا جنون پیدا کریں گے۔ اپنی پریس کانفرنس کے دوران کا یہ بھی کہنا تھاکہ پولیس قوانین میں اصلاحات لا رہے ہیں جبکہ ہم سندھ کے لئے علیحدہ قوانین کو نہیں مانتے، سعید غنی نے کہا کہ پولیس کے قوانین میں سندھ کے ساتھ امتیازی سلوک قبول نہیں کیا جائے گا، جبکہ ان کی حکومت اصلاحات سے متعلق قانون سازی کر رہی ہے۔ سپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کی گرفتاری پر انہوں نے کہا کہ قومی احتساب بیورو ( نیب ) اب الزامات ثابت کرنے کے لئے بینک لاکرز تک پہنچ گئی ہے۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...