بارشوں سے تباہی، 6 افراد جاں بحق، متعدد زخمی، پاک ایران ریل سروس معطل

Mar 04, 2019

اسلام آباد /مظفر آباد/گلگت / کوئٹہ (این این آئی) آزاد کشمیر ، گلگت بلتستان سمیت ملک مختلف شہروں میں بارشوں اور پہاڑوں پر برف باری کا سلسلہ دوسرے روز بھی وقفے وقفے سے جاری رہا جس کے باعث سردی کی شدت مزید بڑھ گئی ،بلوچستان کے مختلف اضلاع میں طوفانی بارشوں نے تباہی مچادی، ندی نالے بپھر گئے، سیلابی ریلوں سے متعدد مکانات گر گئے، مختلف مقامات پر رابطہ سڑکیں بند ہوگئیں، کچے مکانات، دیواریں گرنے اور حادثات میں بچوںسمیت چھ افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے ،ریلوے ٹریک بہہ جانے سے پاک ایران ریلوے سروس معطل ہوگئی، زیارت میں برف باری کا 15 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا، ضلع قلعہ عبداللہ میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی، سیلابی ریلوں میں پھنسے افراد کو نکالنے کیلئے ایف سی اور لیویز ریسکیو آپریشن میں مصروف رہے ، پاک فوج کو بھی طلب کرلیا گیا جبکہ محکمہ موسمیات نے کہاہے کہ مارچ کے پہلے ہفتے تک ملک کے بیشتر علاقوں میں برفباری اور بارش کا سلسلہ جاری رہے گا۔تفصیلات کے مطابق شمال مشرقی بلوچستان میں برف باری اور بارشوں کا سلسلہ ہفتہ کو بھی جاری رہا ،وادی زیارت میں برف باری کا 15 سالہ رکارڈ ٹوٹ گیا ہے اور وادی میں گزشتہ روز سے اب تک 3 فٹ برف پڑ چکی ہے۔کوژک ٹاپ پر شدید برفباری کے باعث آمدورفت معطل ہوگئی،کان مہترزئی اور خانوزئی میں لوگ گھروں میں محصور ہوگئے ، اسلام آباد اور لاہور سے آنے والی مسافر بسیں کان مہترزئی کے مقام پر پھنس گئیں ادھر مستونگ میں کوئٹہ کراچی شاہراہ بند ہوگئی ، قلات میں بھی بارش اور برفباری کے بعد سردی بڑھ گئی ہے۔قلعہ عبداللہ کے قریب قومی شاہراہ پر پل سیلابی ریلے میں بہہ گیا، چمن، پشین، ہرنائی، ژوب، لورالائی، موسیٰ خیل شیرانی، قلعہ سیف اللہ میں شدید بارشوں کے باعث ندی نالے بپھر گئے ہیں۔خاران میں بھی طوفانی بارشوں نے تباہی مچادی ہے اور نشیبی علاقے زیر آب آگئے ہیں، چاغی میں 600 فٹ سے زائد ریلوے ٹریک بہہ جانے سے پاک ایران ریلوے سروس معطل ہوگئی ہے۔اس کے علاوہ خضدار، لسبیلہ اور اوتھل میں طوفانی بارشوں کے بعد سیلابی ریلوں نے حب ڈیم کا رخ کرلیا اور حب ڈیم میں پانی کی سطح میں مزید 10 سے 20 فٹ اضافے کا امکان ہے۔ ذرائع کے مطابق نصیرآباد میں بارشوں کے بعد دریائے ناڑی بینک میں گیارہ ہزار کیوسک کی سیلابی ریلی گزرہی ہے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق چمن کے علاقے گلدار باغ میں شدید بارشوں سے ایک گھر کی چھت گرنے سے ایک ہی خاندان کے دو بچے جاں بحق اور ماں باپ زخمی ہو گئے۔خضدار کے علاقے کوشان میں بھی شدید بارشوں کے نتیجے میں گھر کی چھت ٹوٹنے سے دو بچے جان کی بازی ہار گئے جبکہ تین افراد زخمی ہوئے۔بولان میں بھی شدید بارشوں کے سبب کمرے کی چھت گرنے سے ایک فرنٹیئر کور کا اہلکار جاں بحق ہو گیا جبکہ مستونگ میں سیلابی ریلے میں گرنے سے بچہ جان سے گیا، اْتھل میں گھر کی چھت گرنے سے ایک خاندان کے 6افراد زخمی ہوگئے۔دالبندین اور پشین میں دو افراد سیلابی ریلے میں بہہ گئے اور ان کی موت کا خدشہ ہے۔ادھر کراچی کے علاقوں ڈیفنس، کلفٹن، شاہراہ فیصل، ائیرپورٹ، گلشن اقبال، ناظم آباد، اورنگی ٹاؤن، صدر اور آئی آئی چند ریگر روڈ سمیت دیگر علاقوں میں تیز بارش ہوئی تاہم دورانیہ نہایت کم رہا۔ابر رحمت برسنے پر شہریوں نے خوشی کا اظہار کیا۔ مرجھائے چہرے پھول کی طرح کھل اٹھے،شہر میں سب سے زیادہ بارش سرجانی ٹاؤن میں 6.2 ملی میٹر ریکارڈ کی گئی۔صدر میں 1.5، گلشن حدید پوائنٹ 2 ، نارتھ کراچی میں 1 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔دوسری جانب ڈیرہ اسماعیل خان، ایبٹ آباد، سوات، گوجرہ اور سرگودھا میں وقفے وقفے سے بارشوں کا سلسلہ جاری رہا۔مری میں شدید برفباری سے اب تک 10 انچ تک برف پڑچکی ہے محکمہ موسمیات کے مطابق مارچ کے پہلے ہفتے تک ملک کے بیشتر علاقوں میں برفباری اور بارش کا سلسلہ جاری رہے گا۔ادھر آزاد کشمیر کے ضلع نیلم، ہٹیاں، بالا باغ، حویلی اور پونچھ کے میدانی علاقوں کے پہاڑوں کو برفباری نے لپیٹ میں لے لیا جبکہ شمالی وزیرستان کے علاقے شوال، رزمک اور دتہ خیل میں بھی برفباری ہوتی رہی ،سوات کے علاقے کالام اور ملم جبہ میں ، لوئردیر کے علاقے کلپانی، وادی لڑم، بنشاہی اور لاموتے میں بھی برفباری اور بارشوں کا سلسلہ جاری رہا۔اسلام آباد، لاہور، راولپنڈی سمیت پنجاب کے مختلف شہروں میں مطلع جزوی ابرآلود رہا اور تیز ہواؤں سے ٹھنڈ میں اضافہ ہوگیا ۔نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی پاکستان (پی ڈی ایم اے) کے مطابق پشاور میں حالیہ بارشوں اور برفباری سے 8 افراد زخمی ہوئے ہیں۔

مزیدخبریں