اسلام آباد (محمد نواز رضا۔ وقائع نگار خصوصی) وفاقی کابینہ کے اجلاس میں بجلی کے بلوں میں اضافہ کا معاملہ اٹھایا گیا۔ بعض وزراء وفاقی وزیر برائے توانائی عمر ایوب خان پر برس پڑے۔ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں میاں نواز شریف کی علالت موضوع گفتگو رہی۔ وزیر اعظم نے حکومتی ترجمان کو اس سلسلے میں حکومتی موقف کو عوام کے سامنے پیش کرنے کی ہدایت کی منگل کو وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا، جس میں بجلی کے بلوں کا معاملہ اٹھایا گیا۔ ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ کے بیشتر اراکین نے بجلی کی قیمت کے حوالے سے عمر ایوب کی پالیسی پر شدید تنقید کی جب کہ وفاقی وزیر مواصلات مراد سعید نے تو انہیں کھری کھری سنادیں۔ مراد سعید نے کہا کہ بجلی کے بلوں سے متعلق پالیسی امیروں کے لیے بنائی گئی ہے۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ وزارئ کی تنقید کے بعد وزیراعظم عمران خان نے عمرایوب خان کو بجلی کے بل کے حوالے سے مؤثر پالیسی بنانے کی ہدایت کر دی۔ ذرائع کے مطابق وفاقی کا بینہ کے اجلاس میں فیصل واوڈا مشیر صحت پر برس پڑے وفاقی وزیر برائے آبی وسائل فیصل واوڈا نے کہا کہ بچوں کی جان بچانے والی مخصوص غذا کی درآمد میں رکاوٹ دور کی جائے۔ وفاقی وزیر فصل واوڈا نے میٹابولزم ڈس آرڈر کے شکار بچوں کا معاملہ حل نہ ہونے پر برہمی کا اظہار کیا۔ فیصل واوڈا نے کہا کہ وزیراعظم کی ہدایت کے باوجود غذا کی دستیابی یقینی نہیں بنائی گئی، معصوم بچوں کی زندگیوں کا معاملہ ہے، لاپرواہی کیوں کی جا رہی ہے۔ مشیر صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ ہماری وزارت کے اندورنی معاملات میں مداخلت نہ کی جائے، جس پر فیصل واوڈا نے کہا کہ آپ کچھ کریں گے نہیں تو ہمیں مداخلت کرنا پڑے گی۔ وزیراعظم عمران خان نے ڈاکٹر ظفر مرزا کو 48 گھنٹے میں معاملہ حل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ لائف سیونگ غذا کی دستیابی یقینی بنانے کے لیے حکومت تعاون کرے۔