اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی، نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم عمران خان نے کم آمدن ہائوسنگ سکیم کے تحت 8 مستحق افراد میں چیک تقسیم کئے۔ منگل کو وزیراعظم آفس میں وزیراعظم عمران خان نے وزیراعظم کم آمدن ہائوسنگ سکیم کے تحت اخوت اسلامک مائیکرو فنانس کے اشتراک سے یہ چیک تقسیم کئے۔ انہوں نے آفاق علی خان کو پانچ لاکھ، افتخار خان کو چار لاکھ، مصعب علی شاہ کو ساڑھے تین لاکھ، محمد ریاض کو پانچ لاکھ، محمد سجاد کو پانچ لاکھ، خدیجہ بی بی ساڑھے چار لاکھ، ثناء میر کو پانچ لاکھ اور نصرت صدیق کو پانچ لاکھ روپے کا چیک دیا۔ اس موقع پر وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ افسوس پاکستان میں خاص طبقے کے لیے تمام سہولیات ہیں، عام آدمی کے لیے ریاست نے کچھ نہیں کیا، ہم غریب لوگوں کو گھر بنا کر دیں گے۔ ہماری پوری کوشش نچلے طبقے کو اوپر اٹھانا ہے۔ عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان میں خاص طبقے کے لیے تمام سہولیات ہیں۔ کمزورطبقے کاخیال رکھناحکومت کی ذمہ داری ہے۔ پنجاب میں 50لاکھ ہیلتھ کارڈ دے چکے ہیں، کم تنخواہ دار طبقے کو چھت کی فراہمی ترجیح ہے۔ قرضہ دے کر گھر بنانے میں پاکستان برصغیرمیں سب سے پیچھے ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ریاست کاکام محروم طبقے کی مددکرناہے۔ اعتماد ہی خیراتی ادارے کی کامیابی کا راز ہے۔ لوگوں کو خیراتی اداروں پر اعتماد ہو تو بہت تعاون کرتے ہیں۔ لوگوں کو اخوت پروگرام پر اعتماد ہے۔ عوام کا اعتماد بحال ہو جائے تو پیسے کی کمی نہیں ہو گی۔ 2020ء نوکریاں کا سال ہے، رواں سال شرح نمو بہتر ہو گی۔ اسلام آباد میں بلیو ایریا پراجیکٹ لانچ کر دیا گیا ہے۔ وزیراعظم عمران خان اور ترک صدرر جب طیب اردوان کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے وزیر اعظم نے ترک فوجیوں کی ہلاکت پر دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ترک صدر سے اظہار یکجہتی اور حمایت کا یقین دلایا ہے، رجب طیب اردوان سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان ترکی کے ساتھ کھڑا ہے۔ دکھ کی گھڑی میں پاکستانی عوام ترک بھائیوں کے ساتھ ہیں۔ وزیراعظم نے لاکھوں شامی مہاجرین کی میزبانی پر ترک حکومت کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ترکی کی کوششوں کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔یاد رہے کہ گزشتہ ماہ ادلب میں فضائی حملے میں 33 ترک فوجی ہلاک ہوئے تھے۔ وزیراعظم عمران خان سے پی ایس ایل کی سب سے بڑی فرنچائز ٹیم کراچی کنگز کے مالک سلمان اقبال اور ٹیم مینجمنٹ کی ملاقات کی ہے۔ ملاقات میں کراچی کنگز کے مالک سلمان اقبال کے ساتھ صدر کراچی کنگز وسیم اکرم اور ہیڈ کوچ ڈین جونز بھی موجود تھے۔ وزیراعظم نے پی ایس ایل کیلئے کراچی کنگز کے مالک سلمان اقبال کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ پی ایس ایل کا پاکستان میں ہونا خوش آئند ہے، ایونٹ سے ملک میں کرکٹ کی رونقیں بحال ہوگئی ہیں۔ وزیرِ اعظم عمران خان کی زیر صدارت دریاؤں اور نہروں میں سیوریج اور گندگی کی وجہ سے پیدا ہونے والی آبی آلودگی کی روک تھام کے حوالے سے اجلاس بھی ہوا۔ اجلاس میں وزیرِ برائے بحری امور سید علی حیدر زیدی، مشیر موسمیاتی تبدیلی ملک امین اسلم ، معاون خصوصی برائے اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان ،وفاق اور صوبہ پنجاب اور خیبر پختونخواہ کے سینئر افسران شریک ہوئے۔ وزیرِ اعظم نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آبی آلودگی ایک نہایت سنجیدہ معاملہ ہے۔آبی آلودگی کی وجہ سے عوام کی صحت اور معیشت پر منفی اثرات کو مدنظر رکھتے ہوئے اس مسئلے پر فوری توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ وزیرِ اعظم نے مشیر موسمیاتی تبدیلی کو ہدایت کی کہ آبی آلودگی کی روک تھام کے حوالے سے صوبوں کی مشاور ت سے جامع حکمت عملی اور ٹائم لائنز پر مبنی روڈ میپ آئندہ پندرہ دنوں میں مرتب کیا جائے تاکہ اس حوالے سے عملی اقدامات کو حتمی شکل دیکر عمل درآمد کو یقینی بنایا جا سکے۔ وزیرِ اعظم نے ہدایت کی کہ نئے قائم ہونے والی انڈسٹرئیل اسٹیٹس اور نجی ہاؤسنگ سوسائٹیوں میں قانون کے مطابق واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹس کی موجودگی اور فعالی کو یقینی بنایا جائے۔وزیراعظم نے عمران خان سے او آئی سی کے سیکرٹری جنرل کے خصوصی نمائندہ جموں و کشمیر سیل نے ملاقات کی۔ اعلامیہ کے مطابق ملاقات میں مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔ وزیراعظم نے او آئی سی وفد کو بھارت میں فاشسٹ ہندوتوا نظریہ اور مسلمانوں پر مظالم سے آگاہ کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر کو دنیا کی سب سے بڑی کھلی جیل بنا دیا ہے۔ وزیراعظم نے او آئی سی وفد کے بروقت دورہ پاکستان اور آزادکشمیر کا خیرمقدم کیا۔