04 مارچ 2020؛ سینٹر فار ائیروا سپیس اینڈ سیکیورٹی اسٹڈیز کے زیرِ ایتمام اسلام آباد میں 'عالمی اسٹریٹیجک خطرات اور ان کا تدارک 'کے موضوع پر ایک سیمینار منعقد ہوا۔ صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی اس کے افتتاحی سیشن میں بطور مہمان خصوصی شریک ہوئے۔ پاک فضائیہ کے سربراہ ائیرچیف مارشل مجاہد انور خان بھی اس موقع پر موجود تھے۔
مہمان خصوصی نے سیمنار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان امن کی اہمیت کو سمجھتا ہے اور وہ ہمیشہ امن کا داعی ہے جو کہ ہندوستان کی جارحیت اور تصادم کے موقف کے بالکل برعکس ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ تاریخ اس حقیقت کی گواہ ہے کہ جنگوں کو خطوں اور وسائل کے استحصال اور لوٹ مار کے طور پر استعمال کیا جاتا رہا۔ انہوں نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خطرناک صورتحال اور ہندوستان میں مسلمانوں کے خلاف جاری نسل کش اقدامات پر بات کرتے ہوئے کہا کہ عالمی اداروں کو اخلاقیات اور انصاف کی بجائے اپنے مفادات عزیز ہیں۔
قبل ازیں ائیرچیف مارشل(ریٹائرڈ) کلیم سعادت، صدر (سی اے ایس ایس) نے اپنے استقبالی خطاب میں اس سیمینار کے اغراض و مقاصد پر روشنی ڈالی۔ سیمینار کے پہلے سیشن میں پاکستان میں امریکہ کے سابق سفیر کیمرون منٹر نےایمرجنگ نیو ورلڈ آرڈر پر اظہار خیال کیا۔ جبکہ سابق پاکستانی وزیر خارجہ انعام الحق نے ریجنل سیکیورٹی ڈائنامکس کے موضوع پر گفتگو کی۔ سابق سیکٹری خارجہ جلیل عباس جیلانی نے ایمرجنگ ورلڈ آرڈر میں پاکستان کے چیلنجز اور مواقع پر لیکچر دیا۔ ائیر چیف مارشل(ریٹائرڈ) سر برائن برِج،چیف ایگزیکٹیو آفیسر، رائل ائیروناٹیکل سوسائٹی برطانیہ نے ایمرجنٹ ٹیکنالوجی ڈیبیٹ پر اظہار خیال کیا۔لیفٹیننٹ کرنل لائل ہالٹ، ڈائریکٹر پلان ، رائل آسٹریلین ائیرفورس نے دی گروتھ آف ٹیکنالوجی کے بارے میں تبادلہ خیال کیا جبکہ صدر ورچوئل لیبز اٹلی، ڈاکٹر فلپو نیری لیونارڈونے ویپنز آف دی فیوچر پر گفتگو کی۔آخر میں برطانیہ میں ناویجین ڈیفنس اتاشی اور ایوی ایشن سیکیورٹی کے ماہرکرنل ڈاکٹر جان اندریاس اولسن نے فیوچر آف ائیر پاور کے موضوع پر بات کی۔ قومی اور بین الا قوامی ماہرین اور تجزیہ کاروں کے علاوہ اعلی دفاعی اور سول عہدیداروں نے بھی اس سیمینار میں شرکت کی۔