نگوڑا جب سے یاں آ یا ہو ا ہے
ہمیں پل پل یہ دہلا یا ہوا ہے
نہیں اشرافیہ کو خوف اس کا
غر یبو ں کو یہ لرزایا ہو اہے
گر انی کا یہ تند وتیز طو فان
اسی شاہ کار کا لا یا ہو ا ہے
نہیں ہے بے سبب ٹیکسو ں میں تیز ی
سبھی کچھ اس کا فر مایاہوا ہے
ہو ایف بی آ ر یا بینکو ں کا شعبہ
یہ گر گا ہر جگہ چھا یا ہو ا ہے
کو ئی بھی شادماں،چہر ہ نہیں ہے
جسے د یکھو وہ کملا یا ہو اہے
وجو د اس کا بنا آ سیب جیسا
ہمار ے سا تھ چمٹایا ہوا ہے
غر ض سب بر کتیں ہی اُ ٹھ چکی ہے
بڑے آسیب کا سایہ ہوا ہے
نہیں ممکن کہ جلد ی جا ن چھو ٹے
شکنجے میں ضیا ء آ یا ہو ا ہے
(شر افت ضیا ء )