اسلام آباد (عترت جعفری)سینٹ کے انتخاب میں انفرادی جماعت کی حیثیت سے اگرچہ سب سے ذیادہ نشستیں پی ٹی آئی نے حاصل کیں مگر اسلام آباد سے وفاقی وزیر خزانہ ڈاکٹر حفیظ شیخ کی یوسف رضا گیلانی کے ہاتھوں شکست نے اس گہنا دیا ،سینٹ کی نشست پر ہار کے ڈاکٹر حفیظ شیخ پر بھی اثرات مرتب ہوں گے ،ان کو اس یقین کے بعد کہ وہ سینیٹر منتخب ہو جائیں گے مشیر سے وفاقی وزیر خزانہ کا منصب دیا گیا تھا ،این ایف سی اور کابینہ کی دوسری کمیٹیاں جن کی سربراہی وہ کر رہے ہیں کا تقاضا بھی یہی تھا کی ان تمام کو وفاقی وزیر خزانہ ہیڈ کریں،6ماہ کی اس معیاد میں سے کافی معیاد گذر چکی ہیں،اس لئے وفاقی وزیرکے طور پر ان کو برقرار رکھنے کے لئے حکومت کو یا تومتبادل راستہ اختیار کرنا ہو گا ، یا ان کو مشیر بنانا پڑے گا، ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر آعظم نے نتائج سامنے آنے کے فوری بعد اعلی سطح کا اجلاس بلایا جس میں اہم وفاقی وزراء اور ان کے معاونین نے شرکت کی،اس اجلاس میں نتائج کے سیاسی مضمرات کا جائزہ لیا گیا ،ذرائع نے بتایا ہے کہ وزیر آعظم نے مختلف آراء سننے کے بعدسیاسی اور آئینی راستہ اختیار کرنے کا فیصلہ کیا کہ وہ اعتماد کا ووٹ لیں گے ، جس کا اعلا ن بعد ازاں وفاقی وزراء نے پریس کانفرنس میں کیا ،وزیر آعظم کا فیصلہ ہمہ جہتی ہے ،گذشتہ روز سینٹ کے انتخاب کے جو نتائج سامنے آ ئے ہیں ان کے مطابق اس وقت پی پی پی،پی ایم ایل این اور پی ڈی ایم کی دیگر جماعتوں کے ارکان کی مجموعی تعداد53بتائی گئی ہے، پی ٹی آئی اور اس کی اتحادی جماعتوں کے ارکان سے ذائد ہو جائے گی،اس طرح اپوزیشن کی جماعتیں مشترکہ امیدوار لانے کی صورت میں چیئرمین اور ڈپٹی چیئر مین سینٹ کے مناصب حاصل کرنی کو پوزیشن میں ہیں ۔