لاہور (تبصرہ، حافظ محمد عمران) بابر اعظم کی ذمہ دارانہ اور محمد نبی کی جارحانہ بیٹنگ کی بدولت کراچی کنگز نے زلمی جبکہ عثمان خان کی بیٹنگ اور قیس احمد کی عمدہ باؤلنگ کے باعث کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے ملتان سلطانز کو زیر کر لیا۔ عماد بٹ سات گیندوں پر ستائیس رنز بنا کر اپنی ٹیم کو میچ میں واپس لے کر آئے اور چار اوورز میں چھپن رنز دے کر زلمی کو فتح سے بھی دور لے گئے۔ لیکن کنگز کے بلے بازوں نے اعصاب پر قابو رکھتے ہوئے بیٹنگ کرتے ہوئے ہدف حاصل کیا۔ بابر اعظم نے ٹیم کی کامیابی میں ایک مرتبہ پھر اہم کردار ادا کیا۔ کنگز کے باؤلرز نے دل کھول کر فاضل رنز دئیے۔ ابتدائی وکٹیں حاصل کرنے کے بعد روی بوپارہ اور ردر فورڈ نے بہترین بلے بازی کی۔ آخر میں عماد بٹ نے ٹیم کو اضافی رنز دئیے۔ عماد بٹ کی اننگز کی وجہ سے کراچی پر دباؤ بڑھا۔ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز اور ملتان سلطانز کے مابین کھیلے جانیوالے میچ میں بھی اچھی کرکٹ دیکھنے کو ملی۔ نوجوان بلے باز عثمان خان کی جارحانہ بلے بازی کا سلطانز کے پاس کوئی جواب نہیں تھا۔ ان کی 81 رنز کی اننگز نے گلیڈی ایٹرز کو لڑنے کے لیے سامان فراہم کیا۔ کوئٹہ کے غیر ملکی کھلاڑی ان کے لیے سب سے بڑا مسئلہ بنے ہوئے ہیں۔ فاف ڈوپلیسی، کٹنگ مکمل طور پر ناکام رہے ہیں۔ جب کہ مڈل آرڈر میں اعظم خان کی مسلسل ناکامی بھی ٹیم کے لیے بڑا مسئلہ ہے۔ شاہنواز دھانی کی طرف سے تیز اور وکٹیں لینے والی باؤلنگ کا سلسلہ جاری ہے۔ کوئٹہ کے 176رنز کے جواب میں سلطانز کا آغاز تو اچھا تھا لیکن لیگ سپنر قیس احمد کی بہترین باؤلنگ گلیڈی ایٹرز کو میچ میں واپس لے آئی۔ محمد نواز نے بھی کفایتی گیند بازی کا مظاہرہ کیا۔ لیگ سپنر زاہد محمود اچھا تاثر چھوڑنے میں ناکام رہے ہیں۔ سرفراز احمد نے اپنے باؤلرز کو بہتر انداز میں استعمال کیا۔ کپتان محمد رضوان نے وکٹ پر کافی وقت گذارا، انہوں نے ایک اور نصف سینچری سکور کی لیکن اپنی ٹیم کو فتح نہ دلا سکے۔ کوئٹہ کو فیلڈنگ کے مسائل کا بھی سامنا ہے۔ اعظم خان ناصرف بیٹنگ میں ناکام ہو رہے ہیں بلکہ فیلڈنگ میں بھی ان کی خامیاں کھل کر سامنے آئی ہیں۔