ملتان (سپیشل رپورٹر) لاہور ہائیکورٹ ملتان بنچ کے جج مسٹر جسٹس چوہدری محمد اقبال نے جینکو تھرمل پاور اسٹیشن مظفرگڑھ کے ملازمین کو پیپکو رولز کی خلاف ورزی کرتے ہوئے سرپلس لسٹ تیار کرنے بارے توہین عدالت کی درخواست پر سماعت کی۔عدالت عالیہ نے جینکو ہولڈنگ اور جینکو مظفرگڑھ سے 2 ہفتے میں پیراوائز کمنٹس اور عملدرآمد رپورٹ طلب کرلی ہے۔ قبل ازیں عدالت عالیہ ملتان بنچ کے جج مسٹر جسٹس مزمل اختر شبیر نے 21 جنوری کو چیف ایگزیکٹو آفیسر جینکو ہولڈنگ اسلام آباد کو 30 روز کے اندر معاملہ حل کرنے کی ہدایت کی تھی۔ جس پر عملدرآمد نہیں ہوا۔ قبل ازیں عدالت عالیہ میں پٹشنر زوار حسین بھٹی نے کونسل محمد عامر خان بھٹہ کے ذریعے درخواست دائر کرتے ہوئے موقف اختیار کیا تھا کہ گورنمنٹ آف پاکستان پیداواری یونٹ بند کررہی ہے اور تھرمل پاور سٹیشن جینکو مظفرگڑھ کو بند کرنے کے لئے شیڈول 2021 جاری کر دیا گیا اس بارے جونیئر ملازمین کو مبینہ طور پر نکالنے سے متعلق لسٹیں تیار کرنے کی ہدایت جاری کی گئی تھی جس میں میرٹ پر آنے والے افراد کو نظر انداز کیا گیا اور اپنے چہیتوں کو نوازنے کے لیے پیپکو رولز کے برعکس لسٹ تیار کی گئی جس پر انہوں نے سی ای او جینکو مظفرگڑھ کو درخواست دی کہ اس امتیازی سلوک کے خلاف کاروائی کی جائے عملدرآمد نہ ہونے کی صورت میں انہوں نے چیف ایگزیکٹیو آفیسر جینکو ہولڈنگ اسلام آباد کو درخواست دی جو زیر التوا ہونے پر انہوں نے عدالت عالیہ سے رجوع کیا تھا۔ عدالت عالیہ نے حکام کو پیپکو رولز کے مطابق فیصلہ کرنے کی ہدایت کردی تھی عملدرآمد نہ ہونے پر توہین عدالت کی درخواست دائر کی گئی ہے۔