بڑی مچھلیوں کو ٹھوس ثبوت پر کٹہر ے میں لانے کیلئے پر عزم


اسلام آباد (نامہ نگار) چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا  نیب نے گذشتہ چار سال کے دوران 1405 ملزمان کو سزا دلوائی ہے، نیب کے مقدمات میں سزا کی شرح 66 فیصد ہے جو کہ دیگر اداروں کے مقابلہ میں شاندار کارکردگی ہے۔ چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کی زیر صدارت نیب ہیڈکوارٹرز میں اجلاس  ہوا جس میں نیب کی 10 اکتوبر 2017 سے 31 دسمبر 2021 کے دوران مجموعی کارکردگی بالخصوص نیب آرڈیننس 1999 کی شق 10 اور 25 بی کے تحت ملزموں کی سزائوں سے متعلق جائزہ لیا گیا۔  چیئرمین نیب نے بدعنوان عناصر کو قانون کے کٹہرے میں لانے پر تمام علاقائی بیوروز کی شاندار کارکردگی کو سراہا اور کہا کہ پراسیکیوشن ڈویژن، آپریشنز اور نیب ہیڈکوارٹرز کے ساتھ رابطے کے باعث نیب کے تمام علاقائی بیوروز نے شاندار پراسیکیوشن کے ذریعے 1405 ملزمان کو سزا دلوائی۔ انہوں نے کہا کہ نیب قانون کے مطابق فرائض کی ادائیگی پر یقین رکھتا ہے، نیب کی موثر انسداد بدعنوانی اور ''احتساب سب کیلئے'' کی پالیسی کے شاندار نتائج سامنے آئے ہیں۔ چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا نیب بدعنوان عناصر بالخصوص بڑی مچھلیوں کو ٹھوس دستاویزی ثبوت کی بنا پر قانون کے کٹہرے میں لانے کیلئے پرعزم ہے، نیب  کی انسداد بدعنوانی کی حکمت عملی کامیاب رہی ہے جس کو ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل پاکستان، عالمی اقتصادی فورم، پلڈاٹ اور مشال پاکستان جیسے معتبر قومی و بین الاقوامی اداروں نے سراہا ہے۔

ای پیپر دی نیشن