اسلام آباد (عتر ت جعفری) پاکستان پیپلز پارٹی کے لانگ مارچ کے اسلام آبا پہنچنے میں پانچ روز باقی رہ گئے ہیں،تاہم ابھی عدم اعتماد کی تحریک لانے کی ٹائمنگ اور پی پی پی کے لانگ مارچ کے اسلام آباد میں قیام کی مدت کے بارے میں بہت سے معاملات پر ابھی واضح نہیں ہیں،پی پی پی نے اگرچہ تین روز جلسہ کی درخواست دے دی ہے تاہم پی پی پی یہ بات واضح نہیں کر رہی کہ کیا فیض آباد کے جلسہ کے بعد منتشر ہونا ہے یا آگے بھی بڑھنا ہے ،پی پی پی کے بعض ذرائع یہ دعوی کر رہے ہیںکہ فیض آباد محض ایک پڑاو ہے ڈی چوک منزل ہو گی تاہم وہ دھرنا دینے کے الفاط کواستعمال نہیں کرتے۔ان کا کہنا تھا کہ روات میں لاہور کی جانب سے آنے والے لانگ مارچ کا شاندار استقبال کیا جائے گا ،ان کا دعوی تھا کہ فیض آباد کی ہزاروں کی تعداد رواں دواں ہوں گے ،جلسہ کے لئے کرسیاں نہیں لگائی جائیں گی ،پارٹی کے سیکر ٹری جنرل ،راجا پرویز اشرف اور سینٹرل پنجاب کے دوسرے راہنماوں کی معاونت کے ساتھ لانگ مارچ کے شرکاء کیلئے انتظامات کر رہے ہیں جبکہ بلاول بھٹو زرداری براہ راست اس کی نگرانی کر رہے ہیں ،ان ذرائع کا کہنا ہے پی پی پی کے لانگ مارچ کی اسلام آبامیں موجودگی اور تحریک عدم اعتماد کوپیش کرنے کے درمیان براہ راست تعلق موجود ہے جس کی وجہ سے پی پی پی اجتماع کے منتشر کرنے کے بارے میں کوئی واضح بات نہیں کر رہی اور یہ سیاسی حکمت عملی کے باعث ہے ،اس حوالے سے جب سینیٹر مصطفی نواز کھوکھر سے سوال کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ عوام لانگ مارچ کے استقبال کے لئے باہر نکلیں گے ،اور اپنے منزل کی جانب جائیں گے انہوں نے بھی اسلام آباد کی حتمی منزل فیض آباد کو قرار نہیں دیا ۔