اسلام آباد (خبرنگار خصوصی+ نامہ نگار) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان کو اسلامی فلاحی ریاست بنانے کے سفر کا آغاز کردیا ہے۔ عوام بالخصوص نوجوانوں اور بچو ں کو نبی کریمؐ کی سیرت اور تعلیمات سے روشناس کرانے اور غلط و صحیح میں امتیاز سکھانے کی ضرورت ہے، رحمت للعالمین اتھارٹی اس سلسلہ میں روڈ میپ دے گی، مغربی ممالک میں کوئی عوام کا پیسہ چوری کرنے کا سوچ نہیں سکتا، یہاں کرپشن کرنے والوں پر پھول نچھاور کئے جاتے ہیں، معاشرے کو ان مافیاز کے خلاف جہاد کرنا ہو گا جو قانون کی حکمرانی نہیں چاہتے اور این آر او کے لئے بلیک میل کرتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو قومی رحمت للعالمین اتھارٹی کے مکمل فعال ہونے کے سلسلہ میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ نبی کریمؐ نے جو کامیابیاں حاصل کیں وہ تاریخ میں کسی اور کے حصے میں نہیں آئیں۔ اللہ تعالی نے ہمیں آپؐ کی تعلیمات اور نقش قدم پر چلنے کا حکم دیا۔ نبی کریمؐ کا راستہ آسان نہیں تھا لیکن یہ انسان کی عظمت کا راستہ تھا۔ جب ہم سکولوں میں تھے تو ہمیں یہ چیزیں نہیں پڑھائی گئیں اور یہ نہیں بتایا گیا کہ وہ کون سے اصول تھے جن پر عمل کر کے مسلمان دنیا پر چھا گئے اور وقت کی طاقتوں کو شکست دی۔ اس کی بجائے مغرب کے راستے پر چلنے کو ترقی کا راستہ سمجھا جاتا تھا۔ وزیراعظم نے کہاکہ میں نے اپنی اور مغربی دونوں ثقافتوں کو اندر سے دیکھا ہے اور اس کے تجزیے اور نبی کریمؐ کی سیرت کے مطالعہ کے بعد میری سوچ میں تبدیلی آئی۔ برائی کے خلاف کھڑے ہونے کی صلاحیت ہی کسی ریاست کی بنیاد ہوتی ہے، مغربی ممالک میں کوئی سوچ بھی نہیں سکتا کہ کسی مقصود چپڑاسی کے نام پر کوئی پیسہ چوری کرے، ایسا شخص کسی کو منہ دکھانے کے قابل نہیں رہتا، کسی کا جھوٹ پکڑا جائے تو وہ سزا سے بچ نہیں سکتا اور معاشرہ بھی ایسے شخص کی عزت نہیں کرتا، سنگاپور میں حکمران کا ایک قریبی شخص کرپشن پر پکڑا گیا تو اس نے شرم کے مارے خودکشی کر لی، امریکہ، جاپان، برطانیہ، نیوزی لینڈ، آسٹریلیا میں کسی پر کرپشن کا دھبہ بھی لگ جائے تو اس کیلئے زندگی مشکل ہو جاتی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ یہاں چوروں پر نیب عدالتوں کے باہر پھول پھینکے جاتے ہیں اور بڑے بڑے صحافی کہتے ہیں کہ پیسہ لوٹ کر ملک سے باہر جا بیٹھنے والوں کو تقریریں کرنے دو اور وکیل کہتے ہیں کہ ان کی نااہلی ختم کرو۔ وزیراعظم نے کہا کہ معاشرے میں جنسی جرائم اور بچوں کے ساتھ زیادتی کے واقعات بڑھ رہے ہیں، اساتذہ، علماء سمیت معاشرے کو مل کر اس کے خلاف مہم چلانا ہوگی، ایسے واقعات میں لوگ بدنامی کے ڈر سے مقدمات بھی درج نہیں کراتے۔ وزیراعظم نے کہا کہ اسلام نے پردے کا تصور دیا ہے، یہ صرف کپڑوں سے خود کو ڈھانپنے کا نام نہیں ہے بلکہ یہ ہمارے خاندانی نظام کو محفوظ بنانے کا ذریعہ ہے، مغربی معاشروں میں خاندانی نظام تباہ اور طلاق کی شرح میں بے حد اضافہ ہو گیا ہے۔ صرف حکومت اس طرح کے مسائل سے نہیں نمٹ سکتی بلکہ پورے معاشرے کو اپنا کردار ادا کرنا ہو گا۔ بچوں کو انٹرنیٹ پر غلط مواد سے بچانا ہو گا۔ قانون کی حکمرانی قائم کرنا جہاد ہے کیونکہ ہمارا مقابلہ مافیاز کے ساتھ ہے جو این آر او کیلئے بلیک میل کرتے ہیں، بڑے لیڈر معاشرے کو جوڑنے کی بات کرتے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ حکومت نے ملکی تاریخ میں پہلی بار ہر خاندان کو 10 لاکھ روپے کی ہیلتھ انشورنس فراہم کی، احساس پروگرام جیسا منصوبہ کبھی کسی حکومت نے شروع نہیں کیا، فٹ پاتھ اور سڑکوں پر سونے والوں کیلئے پناہ گاہیں بنائیں۔ علاوہ ازیں ازبکستان کے صدر شوکت مرزا یوف دو روزہ دورے پر پاکستان پہنچ گئے۔ وزیراعظم عمران خان نے ایئر پورٹ آمد پر معزز مہمان کا استقبال کیا، اس موقع پر وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی سینیٹر شبلی فراز، وزیراطلاعات فواد چودھری، وزیر منصوبہ بندی اسد عمر، وزیر تعلیم شفقت محمود، قومی سلامتی کے مشیر معید یوسف اور دیگر اعلی حکام بھی موجود تھے۔ اس موقع پر مہمان صدر کو گارڈ آف آنر بھی پیش کیا گیا۔ معزز مہمان کو بچوں نے گلدستہ پیش کیا اور ان کو توپوں کی سلامی دی گئی۔ علاوہ ازیں وزیراعظم عمران خان اور ازبک صدر شوکت مرزا یوف کے درمیان ون آن ون ملاقات ہوئی۔ پاک ازبک تعلقات میں مزید فروغ اور دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ازبک صدر نے کہا کہ پاکستان اور ازبکستان ثقافتی شعبوں کی بحالی کیلئے کام کریں گے۔ دورہ پاکستان کا شدت سے انتظار تھا کرونا کی وجہ سے تاخیر ہوئی۔ پاکستان کے ساتھ اقتصادی اور تجارتی تعلقات کے فروغ کیلئے اقدامات کئے جائیں گے۔ دونوں ملکوں کے تعلقات خطے کی ترقی کا باعث بنیں گے۔ افغانستان کی بگڑتی صورتحال پر تشویش ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے تجویز دی کہ ناموس رسالتؐ پر مسلم ممالک کو ملکر مہم چلانی چاہئے۔ پاک ازبک تجارت میں ایک سال کے دوران 30 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستان سے افغانستان اور ازبکستان ٹرین جائے گی۔ انہوں نے ازبک صدر کو مسئلہ کشمیر سے آگاہ کیا اور کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں عالمی قوانین کی خلاف ورزی جاری ہے۔ عالمی برادری مقبوضہ کشمیر میں اپنے قوانین پر عملدرآمد کرائے۔ اسلاموفوبیا پر ازبکستان اور پاکستان کا ایک ہی مؤقف ہے۔ افغانستان کے منجمد اثاثوں کی بحالی کیلئے مل کر مہم چلائیں گے۔ دریں اثناء پاکستان اور ازبکستان کے درمیان ریلوے، سیکیورٹی، ترجیحی تجارتی معاہدے، موسمیاتی تبدیلی سمیت 8مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کئے گئے ہیں۔ جمعرات کو وزیراعظم عمران خان اور ازبکستان کے صدر شوکت مرزا یوف بھی مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کے موقع پر موجود تھے۔ مشترکہ اعلامیہ کے مطابق ازبکستان کے قومی ٹیلی ویژن اور ریڈیو کمپنی اور پاکستان ٹیلی ویژن کارپوریشن کے درمیان ٹیلی ویژن اور ریڈیو براڈ کاسٹنگ کے شعبہ میں تعاون، ازبکستان کی وزارت سیاحت و سپورٹس اور پاکستان کی وزارت مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی کے درمیان مذہبی زیارات کی سیاحت کے فروغ کے لئے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کئے گئے۔ دونوں ملکوں کے درمیان ماحولیات اور موسمیاتی تبدیلی کے شعبے میں تعاون پر مفاہمت کی یادداشت، ترجیحی تجارتی معاہدے پر، دونوں ملکوں کے درمیان وزارت ریلوے اور ازبکستان کی وزارت ٹرانسپورٹ کے مابین بھی مفاہمت کی یادداشت پر دستخط ہوئے۔ تاشقند سٹی اور اسلام آباد سٹی کی انتظامیہ کے درمیان مفاہمت کی یادداشت پر دستخط بھی کئے گئے۔ اس کے علاوہ دونوں ملکوں کے درمیان ازبکستان کے علاقے سرخندریہ اور پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا کے درمیان تعاون پر مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کئے گئے۔ مزید برآں ازبکستان کے وزیر زراعت جمشید خود جائیف کی سربراہی میں ایک اعلیٰ سطحی وفد نے قومی زرعی تقحیقاتی مرکز کا دورہ کیا۔ اس موقع پر وفاقی وزیر برائے قومی غذائی تحفظ و تحقیق سید فخر امام کے ساتھ مذکورہ وزارت کے سینئر جوائنٹ سیکرٹری ڈاکٹر جاوید ہمایوں، چیئرمین پی اے آر سی ڈاکٹر غلام محمد علی اور دیگر عہدیداران بھی موجود تھے۔ سید فخر امام نے کہا کہ دونوں ممالک زراعت کے شعبے میں دو طرفہ تعاون بالخصوص زرعی تجارت اور مشینری میں مقامی شعبے کو جدید خطوط پر استوار کرنے اور فرورغ دینے پر متفق ہیں۔