اسلام آباد(نمائندہ خصوصی) ڈیٹا کے استعمال اور سسٹم کو منتقل کرنیکی ٹیکنالوجی سیمی کنڈکٹرسے ہر سال پاکستان 4 ارب امریکی ڈالر تک کا غیر ملکی زرمبادلہ کما سکتاہے۔ پاکستان میں نیشنل سیمی کنڈکٹر پلان جنوری میں بنایا تھا۔ یہ بات گلوبل سیمی کنڈکٹر گروپ کے چیئرمین ڈاکٹر نوید شیروانی نے ایک ویبنار میں بتائی انہوں نے کہا کہ پاکستان اگلے 5 سے 6 سالوں میں 100,000 سیمی کنڈکٹر ٹیلنٹ کو شامل کر نے کی صلاحیت رکھتاہے ۔گلوبل سیمی کنڈکٹر گروپ کے چیئرمین ڈاکٹر نوید شیروانی نے کہا ہے کہ سیمی کنڈکٹر کا سلسلہ جدید زندگی کے تقریبا ہر پہلو میں داخل ہو چکا ہے اور سیمی کنڈکٹر انڈسٹری ملٹی ٹریلین ڈالر کی انڈسٹری میں تبدیل ہو چکی ہے،صرف چپس کے لیے عالمی سیمی کنڈکٹر مارکیٹ کی مالیت اس وقت تقریبا 425 ارب امریکی ڈالر سالانہ ہے اور کچھ اندازوں کے مطابق 2030 تک دس کھرب امریکی ڈالر تک پہنچنے کی پیش گوئی کی گئی ہے۔انہوں نے چائنہ اکنامک نیٹ کو ایک خصوصی انٹرویو میں بتایا کہ پاکستان اب بھی اس شعبے میں پیچھے ہے۔ پاکستانی سیمی کنڈکٹر انڈسٹری بہت ابتدائی مرحلے میں ہے۔