اسلام آباد( نامہ نگارت) ازبکستان کے وزیر زراعت جمشید خود جائیف کی سربراہی میں ایک اعلی سطحی وفد نے قومی زرعی تحقیقاتی مرکز کا دورہ کیا تاکہ مختلف انسٹی ٹیوٹ کے تحت کی جانے والی زرعی تحقیقی سرگرمیوں کا مشاہدہ کیا جا سکے۔ اس دورے کے دوران محترم وفاقی وزیر برائے قومی غذائی تحفظ و تحقیق سید فخر امام کے ساتھ مذکورہ وزارت کے سینئر جوائنٹ سیکرٹری ڈاکٹر جاوید ہمایوں، چیئرمین پی اے آرسی ڈاکٹر غلام محمد علی اور یگر اعلی عہدیداران بھی موجود تھے۔ چیئرمین پی اے آرسی نے وفد کوکونسل کی ساخت، تحقیقی سرگرمیوں اور اہم تحقیقی اقدامات کے بارے میں آگاہ کیا۔ اس موقع پر سید فخر امام وفاقی وزیر برائے قومی غذائی تحفظ و تحقیق نے کہا کہ دونوں ممالک زراعت کے شعبے میں دو طرفہ تعاون بالخصوص زرعی تجارت اور مشینری میں مقامی زرعی شعبے کو جدید خطوط پر استوار کرنے اور فروغ دینے پر متفق ہیں۔ چیئر مین پی اے آرسی نے ہر ایک ادارہ کی تحقیقی سرگرمیوں کے بارے میں آگاہ کیا۔ قومی زرعی تحقیقاتی مرکز کے ایکو ٹاکسی کالوجی پروگرام سے اپنے دورے کا آغاز کرتے ہوئے، ازبک وفد کو جاری سرگرمیوں کے بارے میں بتایاگیا کہ ہمارے پروگرام کی لیبارٹری کا معیار بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ ہے اور اس کے نتائج دنیا بھر میں قبول کیے جاتے ہیں۔ معزز ازبک وزیر کو یہ بھی بتایا گیا کہ NIGAB نے پودوں کی پیداوار بڑھانے کے لیے سپیڈ کلوننگ ، سپیڈ بریڈنگ ، جینومک سلیکشن اور جینومک ایڈیٹنگ سمیت نئی بریڈنگ ٹیکنالوجیز کا آغاز کیا اور NIGAB بیماریوں کی روک تھام اور وبا پر قابو پانے کے لیے ویکسین تیار کرنے اور دودھ اور گوشت کی بہتر پیداوار کے لیے NGS ڈیٹا استعمال کرنے والے جانوروں کی بہتر نسلوں کے انتخاب میں فعال طور پر کام کر رہاہے۔ دورہ کے اختتام پر وفاقی وزیر برائے قومی غذائی تحفظ سید فخرامام نے ازبکستان کے وزیرزراعت عزت مآب جمشید خود جائیف کو شیلڈ بھی پیش کی۔
ازبک وفد کا دورہ