مکتوب ناروے
افتخار محمود
علامہ نصیر احمد نوری تحصیل مریدکے کے ایک گاو¿ں شیخوپورہ بغداد میں 1980ء میں ایک مذہبی گھرانے میں پیدا ہوئے اور بچپن ہی سے تحصیل علم کے شوق نے کامیابیوں کو سفر کو آسان کردیا۔ پرائمری پاس کرنے کے بعد ان کے چچا جان علامہ محمد صدیق نوری صاحب ان کو اپنے پاس رچنا ٹاو ن شاہدرہ لے آئے اور اعلی تعلیم کے حصول تک اپنے پاس رکھا اور اپنے بچوں سے بڑھ کر پیار محبت و شفقت فرمائی۔1994ء میں مدرسہ اسلامیہ مسجد حیدری سے حفظ کیا۔1995ء میں جامعہ قاسمیہ شاہدرہ میں حفظ کی دہرایا کی اور ساتھ ساتھ تجوید کلاس پڑھی۔97۔1996ءمیں جامعہ نظامیہ اندرون لوہاری گیٹ لاہور سے تجویدوقراء ت کی ڈگری مکمل کی۔1999ء میں میٹرک امتحان لاہور بورڈ سے فرسٹ ڈویڑن میں پاس کیا۔
06۔1999 عالم اسلام کی عظیم درسگاہ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن لاہور سے درس نظامی کی تکمیل کی اور گولڈ میڈل حاصل کیا۔
2006ءمیں پنجاب یونیورسٹی سے ایم اے عربی کی ڈگری حاصل کی
2008ء میں پاکستان لاء کالج لاہور سے ایل ایل بی کی ڈگری حاصل کی۔2008ء میں ہی پاکستان ایئر فورس میں بطور Religious Teacher کے ملازمت حاصل کی لیکن چند ماہ بعد نوکری سے Resign کردیا،9۔2008ء میں مرکز منہاج القرآن انٹرنیشنل میں بطور نائب ناظم دعوت اپنی خدمات سرانجام دیتے رہے اور ملک پاکستان کے مختلف شہروں میں دروس عرفان القرآن کے زریعے نور قرآن کو عام کرتے رہے۔
2009ء میں منہاج یونیورسٹی لاہور سے ایم فل اسلامک سٹڈیز کی ڈگری حاصل کی۔2009ء میں پنجاب پبلک سروس کمیشن کے امتحانات میں بطور لیکچرار منتخب ہوئے اور سانگلہ ہل ڈگری کالج اور گورنمنٹ ڈگری کالج کامونکی میں اپنے فرائض سرانجام دیتے رہے۔
2009ء پہلی مرتبہ افتخار محمود قادری بانی زہرہ منظور ویلفیئر سوسائٹی ناروے کی کاوشوں سے اوسلو میں نماز تراویح میں قرآن پاک سنانے کی سعادت حاصل رہی اور پھر تقریبا ہر سال یہ ء2016ؑ تک یہ سعادت میسر رہی
2013ء میں اپنے گاوں میں دی اسلامک گرائمر ہائی سکول کی بنیاد رکھی جہاں پر اس وقت 500 سے زائد طلباءو طالبات زیور علم سے آراستہ ہو رہے ہیں۔نوری صاحب کا کہنا ہے کہ یہ سب ان کے والدین کی دعاو ں کا صدقہ ہے۔
2017ءمیں اوسلو ناروے کے معروف اسلامی مرکز بزم نقشبند میں بطورِ خطیب اپنی خدمات دینے کا عزم کیا اور آج کے دن تک احسن انداز میں اپنی خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔2009ءسے لے کر آج تک ناروے کی انتہائی معزز شخصیت بانی زہرہ منظور ویلفیئر سوسائٹی محترم افتخار محمود قادری اور ان کے خاندان کا بھرپور تعاون حاصل رہا اور علامہ نصیر احمد نوری کو فیملی ممبر کی طرح بلکہ اپنی فیملی کا حصہ بنایا اور یہ محبتیں اور شفقتیں آج بھی اسی طرح قائم اور دائم ہیں ۔علامہ نصیر احمد علی صاحب مزید کہنا ہے کہ آج وہ جس مقام پر ہیں۔ اس کے پیچھے ان کے والدین اور بالخصوص ان کے چچا جان کا بھرپور تعاون ہمیشہ ساتھ رہا اور آج تک ساتھ ہے۔اللہ رب العزت ان کے والدین چچا جان ان کے اہلِ خانہ اور اہل محبت کو سلامت رکھے آمین یارب العالمین۔