افغانستان کے صوبے خوست میں ایک بارودی سرنگ دھماکے میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے اہم کمانڈروں سمیت 6 دہشت گرد ہلاک جبکہ 15 زخمی ہو گئے۔ اس واقعہ کے بعد کالعدم ٹی ٹی پی کی قیادت میں شدید مایوسی کی لہر دوڑ گئی جبکہ اس تنظیم کے افغانستان کے ساتھ اختلافات کی خبریں بھی سامنے آرہی ہیں۔
یہ اطلاعات انتہائی اطمینان بخش ہیں کہ ٹی ٹی پی کیلئے افغان انتظامیہ نے بھی اپنی سرزمین تنگ کر دی ہے جس سے امید پیدا ہوئی ہے کہ خطے میں ٹی ٹی پی سمیت دوسرے دہشت گردوں اور انکے سہولت کاروں کا صفایا کرنے میں مدد ملے گی۔ پاکستان تو پہلے ہی دہشت گردوں کیخلاف برسر پیکار ہے اور اپنی سرزمین کسی دوسرے ملک کیخلاف استعمال نہیں ہونے دیتا اور دوسروں سے بھی یہی توقع رکھتا ہے کہ وہ اپنی سرزمین پاکستان کیخلاف استعمال نہ ہونے دیں۔ یہ حقیقت ہے کہ بھارت کے ایماءپر افغان سرزمین پاکستان میں دہشت گرد کارروائیوں کیلئے استعمال ہورہی ہے جہاں سے ٹی ٹی پی سمیت بھارت کے تربیت یافتہ دہشت گرد پاکستان میں داخل ہو کر کارروائیاں کرتے رہتے ہیں۔ ٹی ٹی پی کو بھارت کی بھی سرپرستی حاصل ہے۔ اگر اب افغان انتظامیہ کو یہ احساس ہو گیا ہے کہ وہ ان دہشت گردوں کی سر پرستی کرکے دنیا کے ساتھ نہیں چل سکتی اور نہ ہی دنیا اسے تسلیم کریگی تو یہ خوش آئند ہے۔ افغان انتظامیہ کو چاہیے کہ وہ بھارت کے ساتھ اپنے تعلقات پر بھی نظرثانی کرے کیونکہ بھارتی سازشوں کے باعث ہی پاکستان اور افغانستان سمیت خطے میں امن قائم نہیں ہو پا رہا۔ اسے اس بات کا بھی ادراک ہونا چاہیے کہ خطے کے امن اور ترقی کیلئے پرامن اور خوشحال افغانستان ناگزیر ہے۔صد شکر اس واقعہ میں ہماری سکیورٹی محفوظ رہی۔دہشت گردوں کے خاتمے اور ملک میں امن کی بحالی میں ہماری سکیورٹی فورسز کی قربانیاں قابل فخر ہیں۔
خوست :بارودی سرنگ دھماکہ میں 6 دہشت گرد ہلاک
Mar 04, 2023