اسلام آباد(عترت جعفری) ایف بی آر کے آئی ار ایس ونگ میں بھی دسمبر2020 کے بعد سے اب تک گریڈ 16 سے 21 تک کے 47 افسروں کو مختلف نوعیت کی پینلٹیزعائد کی گئیں ، تاہم ایف بی آر کے پاس ایسا کوئی ریکارڈ موجود نہیں کہ فیلڈ فارمیشنز نے ان سزاؤں پر عمل کیا ہے یا نہیں؟ ایف بی ار سے کے ایک کا حکم میں تمام آئی آر ایس کی تمام فیلڈ فارمیشز کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ ثبوت دیں کہ سزا پانے والے ان افسروں کے خلاف کارروائی پر عملدرآمد کے گیا ہے یا نہیں ، ثبوت دیا جائے کہ جن افسروں کی تنخوا روکی گئی ، ان کی سیلری سلپ بھیجی جائے ، آئی آر ایس گروپ کے گریڈ 21 کے ایک ،گریڈ 20 کے ایک ،گریڈ 19کے پانچ اور باقی افسر گریڈ 16 کے ہیں، افسروں کے نام فیلڈ فارمیشنز کو بھیجے گئے ہیں اور اس میں سزا دینے کی تاریخ اور الزام کے بارے میں بتایا گیا ہے خط میں اس بات پر افسوس کا اظہار کیا گیا ہے کہ ابھی تک ایسے شواہد نہیں دیئے گئے جن سے معلوم ہو سکے کہ سزا پر عمل کیا گیا یا نہیں ،، اس رویہ سے ادارے کا وقت بھی ضائع ہوا، دریں اثناء کفایت شعاری کے پلان کے حوالے سے ہدایات جاری کی گئی ہیں جن میں بتایا گیا ہے کہ جہاں عمارت میں سورج کی روشنی پہنچتی ہے وہاں پر کم از کم 50 فیصد لائٹس کو بند رکھا جائے، تمام میٹنگز شروع ہونے سے نصف گھنٹہ پہلے ائر کنڈیشن چلا یا جائے اور میٹنگ ختم ہوتے ہی اسے بند کیا جائے ، واٹر کولرز دفتر بند ہوتے ہی بند کر دیا جائے، دفتر بند ہوتے ہیں صرف ایک واٹرکولر چلایا جائے تمام پی سیز کوآٹو س سلیپ پر رکھا جائے ، دفتر کے اندر ہی لگے ہوئے اے سی ، 9بجے سبح سے دوپہر دو بجے تک چلائے جا سکیں گے ۔
پینلٹیز