روئی پونے 49 لاکھ گانٹھ تک محدود ، کپاس کی پیداوار میں 34.49 فیصد کمی ریکارڈ 


ملتان ( وقائع نگار خصوصی ) پاکستان کاٹن جنرز ایسوسی ایشن (پی سی جی اے)نے کپاس کی فیکٹریوں میں آمد کے اعدادو شمار جاری کر دیئے ہیں جسکے مطابق 01مارچ2023تک ملک کی جننگ فیکٹریوں میں 48لاکھ 75ہزار222گانٹھ کپاس آئی۔ 01مارچ2022تک 74 لاکھ41 ہزار 833 گانٹھ کپاس فیکٹریوں میں آئی تھی۔گذشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 25لاکھ 66 ہزار 611گانٹھ کپاس فیکٹریوں میں کم آئی ہے۔ کمی کی شرح 34.49فیصد رہی۔ صوبہ پنجاب کی فیکٹریوں میں 29لاکھ 96ہزار203گانٹھ کپاس آئی ہے جو گذشتہ سال کی اسی مدت میں فیکٹریوں میں آنے والی فصل39لاکھ28ہزار690گانٹھ کپاس سے 9لاکھ 32ہزار487گانٹھ کم ہے۔ پنجاب میں کمی کی شرح23.74فیصد رہی۔صوبہ سندھ کی فیکٹریوں میں 18لاکھ 79 ہزار 19گانٹھ کپاس فیکٹریوں میں آئی ہے جو کہ گذشتہ سال اسی مدت میں فیکٹریوں میں آنے والی فصل35لاکھ13ہزار143گانٹھ کپاس سے 16لاکھ34ہزار124گانٹھ کم ہے۔صوبہ سندھ میں کمی کی شرح 46.51فیصدرہی۔ 01مارچ2023تک فیکٹریوں میں آنے والی کپاس سے48 لاکھ56ہزار178گانٹھ روئی تیار کی گئی۔ ملک میں 97جننگ فیکٹریاں آپریشنل ہیں۔ ایکسپورٹرز نے رواں سیزن میں 4ہزار 900گانٹھ روئی خرید کی ہے جبکہ ٹیکسٹائل سیکٹرنے 44لاکھ 21ہزار7گانٹھ روئی خرید کی ہے۔ ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان(TCP)نے کاٹن سیزن 2022-23میں خریداری نہیں کی ہے۔ صوبہ پنجاب میں 87جننگ فیکٹریاں آپریشنل ہیں او ر29لاکھ79ہزار709گانٹھ روئی تیار کی گئی ہے۔ ضلع ملتان میں 01مارچ2023تک41ہزار834گانٹھ کپاس،ضلع لودھراں میں 53ہزار161گانٹھ کپاس،ضلع خانیوال میں 2لاکھ19ہزار 88گانٹھ کپاس، ضلع مظفر گڑھ میں 74 ہزار595گانٹھ کپاس،ضلع ڈیرہ غازی خان میں 3لاکھ3ہزار61گانٹھ کپاس، ضلع راجن پور میں 30ہزار374گانٹھ کپاس،ضلع لیہ میں 1لاکھ40 ہزار144گانٹھ کپاس،ضلع وہاڑی میں 1لاکھ 81 ہزار 424گانٹھ کپاس، ضلع ساہیوال میں 1لاکھ99ہزار247گانٹھ کپاس، ضلع رحیم یار خان میں 4لاکھ68ہزار649گانٹھ کپاس،ضلع بہاولپور میں 3لاکھ45ہزار108گانٹھ کپاس، ضلع بہاولنگر میں 6لاکھ6ہزار914گانٹھ کپاس فیکٹریوں میں آئی ہے۔ ضلع سانگھڑمیں 8لاکھ13ہزار 526گانٹھ کپاس، ضلع میر پور خاص میں 43 ہزار 142 گانٹھ کپاس، ضلع نواب شاہ میں 55ہزار952گانٹھ کپاس، ضلع نو شہرو فیروز میں 71 ہزار837 گانٹھ کپاس، ضلع خیر پور میں 1لاکھ 45ہزار185گانٹھ کپاس،ضلع سکھرمیں2لاکھ78ہزار882گانٹھ کپاس، ضلع جام شورومیں 37 ہزار982گانٹھ کپاس اور ضلع حیدرآباد میں 1لاکھ21 ہزار655گانٹھ کپاس اور صوبہ بلوچستان میں 92ہزار218 گانٹھ فیکٹریوں میں آئی ہے۔ غیر فروخت شدہ سٹاک4 لاکھ 49 ہزار315گانٹھ کپاس اور روئی موجود ہے۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...