کراچی(کامرس رپورٹر) پاکستان میں اسلامی مالیاتی سیکٹر کو فروغ دینے کے ایجنڈے کو آگے بڑھاتے ہوئے، سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) نے شریعہ گورننس ریگولیشنز 2023 کا مسودہ جاری کیا ہے۔ ان ریگولیشنز کا مقصد اسلامی مالیاتی شعبے کی ترقی میں رکاوٹوں کو دور کرنے اور اسٹاک مارکیٹ میں شریعہ کمپلائنٹ کمپنیوں کی اسکریننگ کے معیار اور اسٹاک اسکریننگ کے عمل کو آسان بنانا ہے۔ریگولیشنز کا مسودہ اسٹیک ہولڈروں اور رائے عامہ کے لئے جاری کر دیا گیا ہے۔ مجوزہ ریگولیشنز شریعہ کمپلائنٹ کمپنیوں، شریعہ کمپلائنٹ سیکیورٹیز، اور شریعہ مشیروں کے ریگولیٹری فریم ورک کو جامع بنانا ہے۔ مجوزہ ضوابط اسٹاک ایکسچینج میں اسلامی انڈیکس کی تشکیل کے لیے ایک مکمل طریق کار فراہم کرتے ہیں۔ اس کے ساتھ شریعہ سپروائزری بورڈز کا تصور بھی متعارف کروایا گیا ہے۔
مجوزہ ریگولیشنز کے ذریعے شریعہ گورننس ریگولیشنز، 2018، اور شریعہ ایڈوائزرز ریگولیشنز، 2017 کی دفعات اور ضوابط کو ضم کر دیا گیا ہے۔ مجوزہ ضوابط شریعہ کمپلائنٹ کمپنیوں، شریعہ کمپلائنٹ سیکیورٹیز کا اجرائ کرنے والوں، اسٹاک اسکریننگ کے شرکائ ، شرعی مشیروں، اور دیگر منسلک اسٹیک ہولڈروں کو زیادہ واضح اور آسانی فراہم کرنے کرتے ہیں۔شریعت کے مطابق مالیاتی مصنوعات کو فروغ دے کر، مجوزہ ضوابط ربا کو ختم کرنے اور معیشت کو اسلامی بنانے کے آئینی تقاضے کے حصول میں اہم کردار اادا کریں گے۔مجوزہ ریگولیشنز پر وسیع تر مشاورت کے لئے، ایس ای سی پی پاکستان اسٹاک ایکسچینج، فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ کراچی اور لاہور میں اسٹیک ہولڈر مشاورتی اجلاس منعقد کرے گا۔