غیر ضروری وزارتیں ختم کرنا ہوں گی :ماہرین معاشیات

لاہور( کامرس رپورٹر) معاشی صورتحال اس انہج پر پہنچ گئی ہے کہ سرکاری ملازمین کی تنخواہیں بھی قرضوں سے ادا ہو رہی ہیں ،غیر ضروری وزارتیں ختم کرنا ہوں گی ، ہم فارن ایکسچینج سے گاڑیاں اور لگڑری آئٹمز درآمد کر رہے ہیں ،سرمایہ کاری کی ترغیب کیلئے اوورسیز کیلئے مراعاتی سکیمیں لائی جائیں۔ ان خیالات کا اظہارنامور ماہر معاشیات وجنرل سیکرٹری انٹرنیشنل لائرز ایسوسی ایشن محمد اسحاق بریار ،عاشق علی رانا،ملک جلیل اعوان اورشیخ عدیل نے اپنے مشترکہ بیان میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم قرضوں کی بنیاد پر جو عیش و آرام کی زندگی گزار رہے ہیں ہمیں یہ بند کرنا پڑے گا ، تین دہائیوں سے معیشت قرضوں پر چلائی جارہی ہے ،اگر ہمیں اپنی سلامتی کو بر قرار رکھنا ہے تو ہمیں اپنے پائوں پر کھڑا ہونا ہوگا ، آئی ایم ایف کے کہنے پر بجٹ بناتے رہے تو خدانخواستہ ہماری سلامتی کو خطرات لا حق ہو جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ اوورسیز پاکستانی سالانہ 32ارب ڈالر کا قیمتی زرمبادلہ بھجواتے ہیں ، ہمیں انہیں بر آمد کنندگان کی طرز پر سہولتیں دینی چاہئیں۔ انہوں نے کہاکہ حکومت متحدہ عرب امارات سے پاکستانی وکلاء￿  کو گولڈن ویزہ دینے کیلئے بات چیت کا آغاز کرے  ، وکلاء￿  دنیا بھر میں پھیلے اوورسیز کو پاکستان میں سرمایہ کاری کیلئے راغب کر سکتے ہیں۔

ای پیپر دی نیشن