لاہور (نوائے وقت رپورٹ) پاکستان کمشن برائے انسانی حقوق (ایچ آر سی پی) نے سینٹ میں سوشل میڈیا پر پابندی کی مجوزہ قرارداد کی سختی سے مذمت کی ہے۔ ایچ آر سی پی کے چیئرپرسن اسد اقبال بٹ نے کہا کہ ایسی قرارداد جتنی ناقابلِ عمل ہے اتنی ہی لغو ہے، ستم ظریفی یہ ہے کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’’ایکس‘‘ کے 17 فروری سے بند ہے۔ سیاسی جماعتیں، ریاستی ادارے، حکومتی نمائندے اور قانون ساز (بشمول سینیٹر بہرامند تنگی، جنہوں نے یہ قرارداد پیش کی تھی) ورچوئل پرائیویٹ نیٹ ورک(وی پی این) کے ذریعے ایکس کا استعمال جاری رکھے ہوئے ہیں۔ سوشل میڈیا تک رسائی نے عام شہریوں کو معلومات کے تبادلے، روزگار کمانے، اپنے حقوق اور آزادیوں کے لیے آواز اٹھانے، حکام کو جوابدہ بنانے اور سماجی اور سیاسی مقاصد کے لیے متحرک ہونے کے قابل بنایا ہے۔ انہوں نے کہا اگر سینٹ کو واقعی اس ملک کے نوجوانوں کے مستقبل کی فکر ہے، جو بظاہر اس قرارداد کی تجویز کی وجہ ہے، تو اس کی کوششیں نوجوانوں کی بیروزگاری، تعلیم تک رسائی اور عورتوں سے نفرت جیسے مسائل سے نمٹنے کے لیے زیادہ سود مند ہوں گی۔ بجائے اس کے کہ وہ لوگوں کے خیالات کو کنٹرول کرنے کی فرسودہ سوچ کے ساتھ کام کرے۔ ایچ آر سی پی نے سول سوسائٹی اور ڈیجیٹل حقوق کے کارکنوں سے مطالبہ کیا کہ وہ اس طرح کی من مانی پابندیاں عائد کرنے کی تمام کوششوں کے خلاف متحرک ہو جائیں۔