قومی اسمبلی اجلاس کا تیسرا روز سپیکر صادق سنجرانی کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ قائد ایوان کے انتخاب سے قبل نعرے بازی کا سلسلہ شروع ہوا جو منتخب وزیراعظم کی تقرر کے دوران بھی جاری رہا۔ سنی اتحاد کونسل کے اراکین نے ایوان میں شور شرابہ کے ساتھ سیٹیاں بجائیں۔ مظفر گڑھ سے منتخب ہوئے رکن جمشید دستی پالش کی ڈبیہ بھی لہراتے رہے۔ جبکہ ن لیگ کے رکن بیرستٹر عقیل نے بھی جواب میں گھڑی لہرائی۔ قومی اسمبلی اجلاس میں ن لیگی ارکان کی جانب سے گھڑی چور اور سنی اتحاد کونسل کے ارکان نے مسلسل ووٹ چور کے نعرے لگائے، دونوں جماعتوں کے حامی ایک دوسرے کے آمنے سامنے آئے تو تلخ کلامی بھی ہوئی اور اس سب کے دوران ایوان کی کارروائی بھی چلتی رہی۔ وزیراعظم کی تقریر کے بعد سنی اتحاد کونسل کے امیدوار عمر ایوب نے تقریر شروع کی تو سپیکر کی جگہ ڈپٹی سپیکر غلام مصطفی شاہ نے کارروائی چلائی۔ عمرا یوب نے اپنی تقریر کے دوران شکوہ کیا کہ میری تقریر پاکستان ٹیلی ویژن پر برارست نہیں دکھائی جا رہی، جس پر ڈپٹی سپیکر نے کہا کہ میں نے ہدایات جاری کر دی ہیں، اسوقت پی ٹی وی پر اشتہارات چل رہے ہیں۔ عمر ایوب نے کئی گھنٹوں طویل تقریر کی جس کے بعد ایوان کی کارروائی آج دن گیارہ بجے تک ملتوی کر دی گئی۔
بیرسٹر عقیل گھڑی، جمشید دستی پالش کی ڈبی لہراتے رہے
Mar 04, 2024