کیا پیپلزپارٹی میں زرداری کے علاوہ کوئی صدارت کے قابل نہیں ؟بیرسٹر گوہر

چیئر مین تحریک انصاف بیرسٹر گوہر نے کہا جب ہماری عورتیں جیل میں گئیں کیا جمہوریت کا درس دینے والوں نے ایک لفظ بھی بولا؟ہمارے کاغذات نامزدگی چھینے گئے، ہمارے لوگوں کو پابند سلاسل کیا گیا،جمہوریت کا درس دینے والوں نے کچھ بولا؟تفصیلات کےمطابق قومی اسمبلی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ کیا پیپلز پارٹی میں زرداری کے علاوہ کوئی صدارت کے لائق نہیں ہے؟جمہوریت ایسے نہیں چلتی، عوام کو ان سے کوئی توقع نہیں،عمران خان کا کوئی بھانجا بھتیجا اس وقت یہاں نہیں بیٹھا،اس مرتبہ ایم کیو ایم نے بھی اصولوں کی سودا بازی کی۔بیرسٹر گوہر نے کہا کہ پی ڈی ایم ون کی جب حکومت آئی تو کیا انہوں نے نیب قوانین تبدیل کراکے پچاس ارب روپے کے کیسز معاف نہیں کرائے ۔

بیرسٹر گوہر نے مزید کہاکہ یہ لوگ ملک کو بحرانوں سے نہ نکال سکے،ہم چاہتے ہیں ہماری بات لوگوں تک پہنچے،پارلیمنٹ کی کارروائی میں بلیک آؤٹ بھی ہوتا ہے ، ہماری تقریر کو میوٹ کیا جاتا ہے۔اس موقع پر سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے مطالبہ کیا کہ سائفر اور 9مئی کے معاملے پر جوڈیشل کمیشن بننا چاہئے ۔  اسد قیصرنے کہا کہ سپریم کورٹ سائفر کے معاملے پر جوڈیشل کمیشن بنائے، ایک امریکی ڈپلومیٹ نے حکومت پاکستان کو ڈکٹیٹ کیا،سائفر کو بنیاد بنا کر عمران خان پر مقدمات بنائے گئے، پہلے سائفر کو جھوٹا کہا گیا پھر  اس پر عمران خان کو سزائیں دی گئیں ،،ڈرانے والوں کو بتانا چاہتا ہوں خوف کا وقت گزر چکا۔انہوں نے کہا کہ عمران خان کے ساتھ 29 سال گزارے، انہوں نے کبھی اصولوں پر سودے بازی نہیں کی۔اسد قیصر نے اسمبلی میں انکشاف کیا کہ مجھ پر نئی پارٹی بنانے کے لئے دباؤ ڈالا جاتاتھا، میں نے کہا مر جاؤں گا عمران خان کا ساتھ نہیں چھوڑوں گا، ان انتخابات پر تحفظات رکھنے والی سب جماعتوں کو آئین کی بالادستی کے لئے اکٹھا کریں گے، ہم سب کو آئین کی بالادستی، جمہوریت کی بالادستی کے لئے اکٹھا کریں گے، اسلام آباد اور کراچی والوں کو پتہ ہے کہ کون جیتا تھا اور کون ہارا تھا۔اسد قیصرنے مزید کہا کہ سائفر پر ہماری پارٹی کا کلیئر موقف ہےکہ اس پر جوڈیشل کمیشن بنانا چاہئے،میں پوچھنا چاہتا ہوں کیا شہباز شریف اور انکی پارٹی کے لوگ نہیں کہتے تھے کہ یہ جھوٹ ہے کوئی سائفر نہیں ہے ،کیا اسی سائفر کو بنیاد بنا کر عمران خان کو سزائیں نہیں سنائی گئیں؟؟بارہ بارہ چودہ چودہ گھنٹے سماعتیں نہیں ہوئیں؟ 

ای پیپر دی نیشن