اسمارٹ واچز ڈپریشن کے علاج میں مددگار ثابت ہوسکتی ہیں: تحقیق

اسمارٹ واچز کے ذریعے غیر فعال سینسر ڈیٹا کا تجزیہ کرکے ماہرین مریضوں کی دماغی حالت کی بنیاد پر علاج کو بہتر طور پر سمجھ سکتے ہیں۔

نیو انگلینڈ جرنل آف میڈیسن میں شائع ہونے والی ایک تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ اسمارٹ واچز ڈپریشن جیسے خطرناک مرض کے علاج میں کلیدی کردار ادا کرسکتی ہیں۔ یہ نیند کے روایتی افعال کو بہتر بنانے کے علاوہ ڈپریشن کے حوالے سے قیمتی معلومات فراہم کرسکتی ہیں۔نارتھ ایسٹرن یونیورسٹی امریکا میں اپلائیڈ سائیکالوجی کے اسسٹنٹ پروفیسر جوشوا کرٹس نے ڈپریشن کے مریضوں کے لیے ادویات کے علاوہ کلائی پر پہننے والی اسمارٹ واچز کی ٹیکنالوجی کی صلاحیت پر تفصیلات فراہم کی ہیں۔

میساچوسٹس جنرل اسپتال (ایم جی ایچ) کے ان مریضوں کے اعداد و شمار کا تجزیہ کیا گیا ہے جنہوں نے ایمپاٹیکا ای 3 کلائی بینڈ پہنے ہوئے تھے۔ کلائی پر باندھے ان آلات نے مختلف جسمانی علامات جیسے نیند، جسمانی حرکات، دل کی دھڑکنوں میں اتار چڑھاؤ وغیرہ کو ٹریک کیا۔جوشوا کرٹس کے مطابق نیند، جسمانی سرگرمیوں کی سطح اور معاشرتی رویوں میں تبدیلیاں سب ڈپریشن کی نشاندہی کرسکتی ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ یہ غیر فعال سینسر ڈیٹا علاج سے متعلق فیصلہ سازی اور مریض کی رپورٹس کی تکمیل کرتا ہے۔

ای پیپر دی نیشن