ملک بھرمیں گرمی کی شدت میں اضافے اورغیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کے باعث نظام زندگی مفلوج ہوکررہ گیا ہے۔

لاہورسمیت پنجاب کے تمام  شہروں میں گرمی کی شدت میں اضافے اور بدترین لوڈشیڈنگ کے باعث معمولات زندگی بری طرح متاثر ہورہے ہیں ۔ دن کے علاوہ رات کو ہونے والی لوڈشیڈنگ اورٹرپنگ کے باعث شہریوں کو ساری رات جاگ کر گزارنا پڑرہی ہے ، لوڈ شیڈنگ کے باعث لوگوں کو پانی کی قلت کا بھی سامنا ہے۔ پنجاب ،سندھ ،خیبرپختونخواہ اوربلوچستان کے شہری علاقوں میں دس سے بارہ جبکہ نواحی علاقوں میں سولہ سے بیس گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے۔ مختلف شہروں میں گرمی کی شدت کے باعث لوگوں کے بے ہوش ہونے کی بھی اطلاعات  ہیں۔ پیپکوحکام کے مطابق ملک میں بجلی کی پیداوار گیارہ ہزار ایک سو تینتالیس جبکہ ڈیمانڈ پندرہ ہزار سو لہ میگاواٹ ہے۔  اس وقت مجموعی شارٹ فال تین ہزارآٹھ سو تہتر میگاواٹ ہے۔ دوسری جانب ڈی جی پیپکو محمد خالد کا کہنا ہے کہ  گیارہ سو میگا واٹ یومیہ کی بچت کا ریلیف گھریلو صارفین کو دیا جا رہا ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ بن قاسم پلانٹ کو دوبارہ فعال کرنے کے لئے مذاکرات جاری ہیں اس کے چلنے سے کے ای ایس سی کو دیئے جانے والے تین سو میگاواٹ کی بچت ہو گی۔

ای پیپر دی نیشن