دھماکے کے وقت اہلکارایجنسی کے ہیڈ کوارٹرزخار کے مین بازارمیں ایف سی قلعہ کے قریب معمول کی چیکنگ میں مصروف تھے جبکہ عام لوگ بھی بڑی تعداد میں اس بازارمیں موجود تھے۔ دھماکے کے نتیجے میں چارلیویزاہلکاروں سمیت بیس افرادجاں بحق جبکہ پینتالیس زخمی ہوگئے جنہیں خارہیڈ کوارٹرزہسپتال اورپشاورکے ہسپتالوں میں منتقل کردیا گیا ہے۔ دھماکے کے بعد سکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا اوربازار کو مکمل طور پر بند کرکے علاقے میں کرفیو نافذ کردیا۔تاحال کسی تنظیم کی جانب سے دھماکے کی ذمہ داری قبول نہیں کی گئی۔ صدر آصف زرداری اور وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے باجوڑ دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے واقعہ کی رپورٹ طلب کرلی ہے اور زخمیوں کو علاج کی بہترین سہولتیں فراہم کرنے کی بھی ہدایت کی ہے۔