پولیس اوررینجرز کے نرغے میں کرسی سے چیمٹے رہنا جوانمردی نہیں،سپیکر ہمیں نصیحت کرنے کے بجائے یوسف رضا گیلانی کوآئین پر عمل کرنے کا کہیں۔ چوہدری نثارعلی خان

اسلام آباد میں پارلیمنٹ ہاؤس کے باہرمیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چوہدری نثارعلی خان نے کہا کہ قراردادپرکوئی بحث ہوئی اورنہ ہی رائے شماری کیلئے رائج قوانین کو اپنایا گیا حالانکہ اس وقت ایوان میں مسلم لیگ نون کے ارکان کی اکثریت بھی تھی،انہوں نے وزیراعظم کی ایوان میں عدم موجودگی پرتبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ جسے دلہا بنایاگیا وہ خودبارات میں موجودنہیں تھا،اپوزیشن لیڈرنے کہا کہ وزیراعظم میں اتنی ہمت نہیں کہ وہ اس اہم موقع پر اپنی نشست پر موجود ہوں اور تقریر کریں۔ گیلانی کو اپنے منصب پر رہنے کا کوئی حق نہیں، وہ پولیس اور رینجرز کے نرغے میں اقتدار سے چمٹنے کے بجائے جوانمردی سے صورتحال کا مقابلہ کریں جبکہ سپیکر ہمیں نصیحت کے بجائے گیلانی کو آئین پر عمل کا کہیں۔
چوہدری نثارعلی خان نے کہا کہ سیاسی شعبدہ بازی میں سپیکراورڈپٹی سپیکرکے علاوہ پارلیمنٹ کو بھی استعمال کیا جارہا ہے، اس سلسلے میں انہوں نے سپیکراورڈپٹی سپیکرکے نام خط بھی لکھا ہے۔صوبوں کی تقسیم کے حوالے سے انہوں نے کہاکہ مسلم لیگ نون کی نئے صوبوں سے متعلق قرارداد کو آج ایجنڈے پر ہونے کے باوجودزیر بحث نہیں لایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ جنوبی پنجاب کوالگ صوبہ بنانے کا مطالبہ وہاں کے عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے مترادف ہے، حمکران چار سال لوٹ مار کرکے جیبیں بھرتے رہے، اب جانے کے وقت انہیں صوبہ یاد آگیاہے۔
اپوزیشن لیڈر نے انکشاف کیا کہ صدارتی آرڈیننس کے تحت اسٹاک مارکیٹ میں کی جانے والی سرمایہ کاری کے بارے میں کوئی سوال نہیں کیا جاسکے گا ،حکومت اس کی آڑمیں چارسال میں بنایا گیا کالادھن سفید کرنا چاہتی ہے تاہم مسلم لیگ نون ایسا نہیں ہونے دے گی۔

ای پیپر دی نیشن