واشنگٹن (نوائے وقت رپورٹ) امریکہ نے اسامہ بن لادن کے کمپاونڈ سے ملنے والی 17 دستاویزات جاری کر دیں، دستاویزات میں عربی اور انگریزی ترجمہ بھی شامل ہے، دستاویزات کے مطابق اسامہ بن لادن امریکیوں پر حملے کے لئے پرعزم اور ڈٹے ہوئے تھے جبکہ اسامہ کو اپنے نیٹ ورک کے کمزور اور غیر موثر ہونے کا احساس ہو گیا تھا۔ ایک خط میں اسامہ نے القاعدہ کا نام تبدیل کرنے کی تجویز دی۔ اسامہ کا خیال تھا کہ القاعدہ کا نام بدنام ہو چکا ہے، اسامہ امریکی صدر کے جہاز پر حملہ کرنے کے خواہش مند تھے جبکہ جنرل ڈیوڈ پیٹریاس کے جہاز کو بھی نشانہ بنانا چاہتے تھے۔ اسامہ القاعدہ میں بدنظمی اور مسلمانوں میں گرتی مقبولیت پر پریشان تھے۔ اسامہ نے طالبان حملوں میں مسلمانوں کی ہلاکتوں پر تنقید کی۔ ایک خط میں ان کی تنقید میں حکیم اللہ محسود کا بھی ذکر کیا گیا۔ خط میں انکشاف کیا گیا ہے کہ حکیم اللہ محسود کو کہا گیا کہ حملے شریعت کے مطابق نہےں، مسلمانوں کو مساجد، روڈز اور مارکیٹس میں ہلاک کیا جا رہا ہے، دستاویزات کے مطابق اسامہ نیٹو انخلا کے بعد کرزئی حکومت کا تختہ الٹنے کا منصوبہ بنا رہے تھے۔ دستاویزات میں ستمبر 2006ءسے اپریل 2011ءتک کے خطوط شامل ہیں۔